اُلتر گلیشیئر کا بڑا حصہ ٹوٹ کر نیچے آگیا، وادی ہنزہ کو غیرمعمولی صورتحال کا سامنا

اُلتر گلیشیئر کا بڑا حصہ ٹوٹ کر نیچے آگیا، وادی ہنزہ کو غیرمعمولی صورتحال کا سامنا

گلگت بلتستان میں وادیٔ ہنزہ میں گزشتہ روز اس وقت غیرمعمولی اور خطرناک موسمی صورتحال پیدا ہوگئی جب اُلتر گلیشیئر کا ایک بڑا حصہ اچانک ٹوٹ کر شدید برفانی تودے کی شکل میں نیچے آ گرا، جس نے علاقے کے وسیع حصے کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔

یہ بھی پڑھیں:محکمہ موسمیات نے خیبرپختونخوا، گلگت بلتستان میں ’’گلیشیئر لیک آؤٹ برسٹ فلڈ‘‘ کا الرٹ جاری کردیا

مقامی آبادی کے مطابق تودے کے آنے کے ساتھ ہی ایک طاقتور جھکڑ اور برفیلی ہواؤں کا جھونکا وادی میں پھیل گیا جس کے بعد ژالہ باری اور برفانی گردوغبار نے ماحول کو بری طرح متاثر کیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق واقعے کے اگلے روز بھی ہنزہ میں معمولاتِ زندگی شدید متاثر رہے۔ سرد ہواؤں اور غیرمستحکم موسمی حالات کے باعث لوگ گھروں تک محدود رہے جبکہ مقامی راستوں اور پہاڑی ٹریکس پر آمدورفت میں نمایاں کمی دیکھنے میں آئی۔

ماہرین کے مطابق ہنزہ میں برفانی تودے گرنے کے واقعات عموماً مارچ اور اپریل میں پیش آتے ہیں، تاہم نومبر کے مہینے میں اس نوعیت کا بڑا حادثہ موسمیاتی تبدیلیوں کے بڑھتے ہوئے اثرات کی واضح علامت ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ درجہ حرارت میں غیرمعمولی اتار چڑھاؤ اور گلیشیئرز کی تیزی سے پگھلنے کی رفتار خطے کے لیے سنگین خدشات پیدا کر رہی ہے۔

اُلتر گلیشیئر کو ہنزہ کے درجنوں بڑے گلیشیئرز میں سے ایک اہم گلیشیئر سمجھا جاتا ہے۔ اس کے بڑے حصے کے ٹوٹنے نے مقامی آبادی میں گہری تشویش پیدا کر دی ہے، جبکہ لوگ ممکنہ آئندہ واقعات اور لینڈسلائیڈنگ کے خطرے سے بھی خوفزدہ ہیں۔

مزید پڑھیں:خیبرپختونخوا میں گلیشیئر پھٹنے اور جھیلوں کے ٹوٹنے کا خدشہ، سیلابی صورتحال کا الرٹ جاری

حکام نے علاقے کا جائزہ لینے کے لیے خصوصی ٹیمیں روانہ کر دی ہیں۔ ضلعی انتظامیہ کے مطابق کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی، تاہم صورتحال کا باریک بینی سے جائزہ لیا جا رہا ہے۔ ماہرین نے ایک بار پھر خبردار کیا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی خطے کے برفانی ذخائر کے لیے بڑا خطرہ بنتی جا رہی ہے۔

سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ گلیشیئر ٹوٹتے ہی علاقے میں برفیلی ہواؤں کا طوفان اٹھا جس کے چند لمحوں بعد شدید ژالہ باری نے ماحول کو مزید خوفناک بنا دیا۔ مقامی افراد کا کہنا ہے کہ انہوں نے اس نوعیت کا منظر پہلے کبھی نہیں دیکھا۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *