چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کی سعودی وزیر کھیل سے اہم ملاقات، اسپورٹس کے مشترکہ منصوبوں پر تبادلہ خیال

چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کی سعودی وزیر کھیل سے اہم ملاقات، اسپورٹس کے مشترکہ منصوبوں پر تبادلہ خیال

وفاقی وزیر داخلہ و انسداد منشیات اور چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) محسن نقوی نے کہا ہے کہ سعودی قیادت کی سرپرستی میں مملکتِ سعودی عرب نے مسلسل بڑے بین الاقوامی اسپورٹس ٹورنامنٹس کی میزبانی حاصل کر کے ایک نئی تاریخ رقم کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وژن 2030 کے تحت سعودی عرب کھیلوں کے ہر شعبے میں غیر معمولی رفتار سے ترقی کر رہا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق محسن نقوی نے ریاض میں سعودی عرب کے وزیر کھیل شہزادہ عبدالعزیز بن ترکی الفیصل سے اہم ملاقات کی۔ ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان اسپورٹس خصوصاً کرکٹ کے فروغ، نوجوانوں کی مثبت سرگرمیوں میں شمولیت اور مستقبل کے مشترکہ اسپورٹس منصوبوں پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں:محسن نقوی اور چینی سفیر کی ملاقات،سکیورٹی تعاون مزید مضبوط بنانے پراتفاق

محسن نقوی نے سعودی وزیر کھیل کو ای ایف سی ایشین کپ 2027، ایشین ونٹر گیمز 2029، ایشین گیمز 2034 اور فیفا ورلڈ کپ 2034 کی میزبانی کے حصول پر خصوصی مبارکباد دی۔

انہوں نے کہا کہ ’سعودی قیادت کھیلوں کے میدان میں وہ اقدامات کر رہی ہے جو نہ صرف نوجوانوں کے لیے مواقع پیدا کریں گے بلکہ عالمی اسپورٹس نقشے پر مملکت کا مقام مزید بلند کریں گے‘۔

چیئرمین پی سی بی نے دونوں ممالک کے درمیان کرکٹ تعاون بڑھانے کے لیے متعدد تجاویز بھی پیش کیں، جن میں کرکٹ انفراسٹرکچر کی ترقی، مشترکہ ٹریننگ پروگرامز، باہمی دورے اور جونیئر و یوتھ لیول ٹورنامنٹس شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان اقدامات سے ‘پاکستان اور سعودی عرب کے نوجوان کھلاڑیوں کے لیے بے شمار نئے دروازے کھل سکتے ہیں‘۔ وزیر داخلہ نے یہ بھی کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کھیلوں، خصوصاً کرکٹ، کو دوستی اور علاقائی ہم آہنگی کا مضبوط ذریعہ بنائیں گے۔

مزید پڑھیں:چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کا پنڈی اسٹیڈیم کا دورہ، پاکستان اور سری لنکن ٹیموں سے ملاقات

ملاقات میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ دونوں ممالک کے متعلقہ ادارے اپنے رابطے مزید تیز کریں گے اور عملی منصوبہ بندی کے ذریعے مشترکہ اقدامات کو جلد حتمی شکل دی جائے گی تاکہ نوجوانوں کے لیے زیادہ سے زیادہ مثبت مواقع فراہم کیے جا سکیں۔

فریقین نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ اسپورٹس تعاون نہ صرف کھلاڑیوں کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو فروغ دے گا بلکہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو بھی نئی جہت دے گا۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *