الٹرا پروسیسڈ غذائیں : کس طرح نوجوانوں میں سنگین صحت کےمسائل پیدا کر رہی ہیں؟ جانیئے تفصیل

الٹرا پروسیسڈ غذائیں : کس طرح نوجوانوں میں سنگین صحت کےمسائل پیدا کر رہی ہیں؟ جانیئے تفصیل

ایک تازہ سائنسی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ الٹرا پروسیسڈ غذاؤں کا معمولی سا اضافہ بھی نوجوانوں میں پری ڈائیبیٹیز اور خون میں شوگر کی سطح بڑھنے کے خطرات کو نمایاں طور پر بڑھا سکتا ہے۔

تفصیلات کے مطابق جدید تحقیق میں بتایا گیا کہ فاسٹ فوڈ، تیار شدہ پیکجڈ اسنیکس، میٹھی اور نمکیات سے بھرپور ڈرنکس اور غیر صحت بخش چکنائی والی خوراکیں نوجوان جسم پر تیزی سے منفی اثرات مرتب کرتی ہیں، جس سے مستقبل میں ذیابیطس کا خطرہ کئی گنا بڑھ جاتا ہے۔

مطالعے کی مرکزی محققہ ڈاکٹر وائیا لیڈا چاٹزی کا کہنا ہے کہ نوجوانی انسان کی طویل المدتی صحت کی بنیاد رکھنے کا دور ہے، اور اگر اسی مرحلے پر غذا کے حوالے سے احتیاط برتی جائے تو پری ڈائیبیٹیز جیسے خدشات کو ابتدا ہی میں روکا جا سکتا ہے۔

مزید پڑھیں: محکمہ اسکول ایجوکیشن پنجاب کااساتذہ کے لیے ٹیچنگ لائسنس سسٹم متعارف کرانے کا فیصلہ

کیلیفورنیا یونیورسٹی کے سائنس دانوں نے اس تحقیق کے لیے 17 سے 22 برس کے 85 نوجوانوں کو چار سال تک مسلسل مانیٹر کیا، جن کی غذائی عادات اور بالخصوص الٹرا پروسیسڈ فوڈ کے استعمال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ نتائج کے مطابق ایسے غذائی رجحانات براہِ راست شوگر لیول میں بگاڑ اور پری ڈائیبیٹیز کی نشوونما سے منسلک پائے گئے۔

ماہرین کے مطابق والدین اور نوجوانوں کو اپنی روزمرہ غذا میں صحت بخش متبادل شامل کرنے اور الٹرا پروسیسڈ فوڈز کے استعمال کو کم کرنے کی فوری ضرورت ہے، تاکہ مستقبل میں ذیابیطس سمیت دیگر پیچیدہ امراض سے محفوظ رہا جا سکے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *