ایران نے امریکا کی جانب سے ویزے جاری نہ کرنے پر فیفا ورلڈ کپ 2026 کیلئے 5 دسمبر کو واشنگٹن میں ہونے والی قرعہ اندازی کا بائیکاٹ کرنے کا اعلان کردیا۔
ایرانی فٹبال فیڈریشن کے ترجمان عامر مہدی علوی نے کہا ہے کہ ایرانی وفد ڈرا تقریب میں شرکت نہیں کرے گا کیونکہ امریکا نے ایرانی ٹیم کے ہیڈ کوچ سمیت صرف 4 آفیشلز کو ویزے جاری کیے ہیں جبکہ ایران فٹبال فیڈریشن کے صدر مہدی تاج کو ویزا دینے سے انکار کردیا ہے۔
فٹ بال فیڈریشن کے ترجمان نے امریکا کے فیصلے کو اسے کھیلوں کے اصولوں کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا اور اپنے بائیکاٹ کے فیصلے سے فیفا کو بھی آگاہ کر دیا ہے۔
یاد رہے کہ ایران نے مارچ میں فیفا ورلڈکپ 2026 کے لیے کوالیفائی کیا تھا، جس سے انہیں مسلسل چوتھی اور مجموعی طور پر ساتویں بار شرکت کو یقینی بنایا ہے ۔
قبل ازیں 1998 کے فرانس میں ہونے والے ورلڈ کپ میں اس وقت بے حد خوشی منائی گئی جب گروپ میچ میں ایران نے امریکا کو 2-1 سے شکست دی تھی، تاہم 2022 کے ایڈیشن میں امریکا نے ایران کو 1-0 سے شکست دے کر اس کا بدلہ چکا دیا۔
کینیڈا اور میکسیکو کے ساتھ مل کر ورلڈ کپ کی میزبانی کرنے والا امریکہ اور ایران چار عشروں سے زیادہ عرصے سے تنازعات کا شکار ہیں۔
ان اور واشنگٹن کے درمیان اعلیٰ سطحی جوہری مذاکرات ہو رہے تھے جن میں فریقین میں ایران کے یورینیم کی افزودگی کے حق پر تضاد تھا۔ تہران “ناقابلِ تنسیخ” قرار دیتے ہوئے اپنے اس حق کا دفاع کرتا ہے ، تاہم یہ مذاکرات اس وقت ختم ہوگئے جب جون کے وسط میں اسرائیل نے ایران کے خلاف فضائی بمباری مہم شروع کی، جس کے نتیجے میں 12 روزہ جنگ چھڑ گئی اور امریکا بھی مختصر طور پر ایران کی اہم جوہری تنصیبات پر حملوں کے ساتھ اس میں شامل ہو گیا۔