وزارت خزانہ نے اپنی ماہانہ معاشی رپورٹ میں خبردار کیا ہے کہ ملک میں خوراک کی قیمتوں اور زرعی پیداوار پر دباؤ کے باعث آئندہ ماہ مہنگائی میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق توقع ہے کہ آئندہ ماہ مہنگائی کی شرح 5 سے 6 فیصد کے درمیان رہ سکتی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ خوراک کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ اور زرعی پیداوار کے دباؤ کے باعث مہنگائی میں معمولی اضافہ دیکھنے میں آ سکتا ہے۔ تاہم وزارت خزانہ نے واضح کیا کہ مجموعی معاشی صورتحال محتاط طور پر مثبت نظر آ رہی ہے اور صنعتی سرگرمیوں میں بتدریج بہتری جاری ہے۔
اقتصادی رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ معاشی اصلاحات کے نفاذ سے اقتصادی سرگرمیوں میں استحکام پیدا ہو رہا ہے۔ زرعی شعبے کے حوالے سے رپورٹ میں کہا گیا کہ فصلوں کا مجموعی منظرنامہ ملا جلا ہے، تاہم مناسب زرعی ان پٹس کی دستیابی کے باعث صورتحال بہتر ہونے کی توقع ہے۔ حکومت کے اقدامات کے نتیجے میں ربیع سیزن کے دوران سپلائی لائنز مزید مستحکم ہونے کی توقع ہے۔
وزارت خزانہ کے مطابق معیشت بتدریج استحکام کی راہ پر گامزن ہے اور ساختی اصلاحات کے عملی نتائج سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں۔ مالی نظم و ضبط میں بہتری، محصولات میں اضافہ اور حکومتی اخراجات میں محتاط حکمت عملی برقرار رکھنے سے معاشی استحکام میں مدد ملی ہے۔
مزید برآں، ترسیلات زر میں اضافہ، بڑے پیداواری شعبوں میں بہتری اور آئی ٹی برآمدات کی بڑھتی ہوئی کارکردگی بھی معیشت کے لیے مثبت اشارے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق جولائی تا ستمبر کے دوران پبلک ڈیٹ میں 1371 ارب روپے کی کمی ہوئی، جو پانچ سال بعد کسی ایک سہ ماہی میں قرض میں سب سے بڑی کمی ہے۔ مہنگے قرضوں کی قبل از وقت ادائیگی کے باعث مستقبل میں مالی خطرات کم ہونے کے امکانات بھی بڑھ گئے ہیں۔