ہم نے متوسط اور پسماندہ طبقےکومعاشی طور پر مضبوط کرنا ہے،بلاول بھٹو

ہم نے متوسط اور پسماندہ طبقےکومعاشی طور پر مضبوط کرنا ہے،بلاول بھٹو

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پارٹی کے 58 ویں یومِ تاسیس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قائدِ عوام ذوالفقار علی بھٹو نے اپنے دورِ حکومت میں عوام کی نمائندگی کو مرکزی حیثیت دیتے ہوئے پاکستان میں جمہوریت اور 1973 کے آئین کی بنیاد رکھی۔

انہوں نے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب میں پارٹی کی تاریخ کو پاکستان کے ماضی اور مستقبل سے گہری وابستگی کا حامل قرار دیا اور واضح کیا کہ پیپلز پارٹی کا بنیادی فلسفہ ملک کے متوسط اور پسماندہ طبقے کی معاشی اور سماجی مضبوطی ہے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی بنیاد ذوالفقار علی بھٹو کے نظریات پر رکھی گئی اور ان کے عدالتی قتل کے بعد بینظیر بھٹو نے ان کے مشن کو آگے بڑھایا۔
بینظیر بھٹو نے والد کے بنائے ہوئے آئین کی بحالی، جمہوریت کے قیام اور عوام کے حقوق کے تحفظ کے لیے طویل جدوجہد کی اور دو آمروں کے مقابلے میں کھڑی رہیں۔

یہ خبر بھی پڑھیں :بلاول بھٹوسے عالمی پارلیمانی اور کاروباری شخصیات کے وفدکی ملاقات

آخرکار انہوں نے لیاقت باغ میں قربانی د لیکن ان کی جدوجہد اور پارٹی کا پرچم پیپلز پارٹی نے برقرار رکھا۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے مزید کہا کہ صدر آصف علی زرداری نے پارٹی کی قیادت سنبھال کر 18ویں ترمیم کے ذریعے آئین کی مضبوطی اور عوام کے بنیادی حقوق کی بحالی کو یقینی بنایا۔

انہوں نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے قیام کی بھی وضاحت کی جس کے ذریعے ملک کی غریب خواتین کو معاشی مدد فراہم کی گئی۔
اسی دوران انہوں نے صوبوں کے حقوق کی فراہمی کو یقینی بنایا جن میں خیبرپختونخوا کے نام کا تعین اور بلوچستان کے لیے حقوق کے اقدامات شامل تھے۔بلاول بھٹو نے ملک کی مسلح افواج کی کارکردگی کو بھی سراہا خاص طور پر مئی میں بھارت کے ساتھ ہونے والی جنگ میں پاکستان کی افواج کی کامیابی کو نمایاں کیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی فضائیہ نے بھارت کے سات طیارے گرائے اور ملک کا بین الاقوامی سطح پر وقار بلند کیا۔
بلاول بھٹو نے حکومت، خارجہ پالیسی اور افواج کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی اس کامیابی سے مطمئن اور خوش ہے اور اس فتح کا جشن مناتی رہے گی۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *