پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے امریکا میں پاکستان ایمبیسی واشنگٹن کے باہر کیا جانے والا احتجاج بری طرح ناکام ہو گیا ہے۔
’تھینکس گیونگ ہفتہ‘ کی چھٹی ہونے کے باوجود پاکستان تحریک انصاف واشنگٹن کی جانب سے دی جانی والی احتجاجی کال پر صرف 15 سے 20 افراد ہی شریک ہوئے، جب کہ سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے مختلف ویڈیو اینگلز کے مطابق تعداد اس سے بھی کم دکھائی دی گئی۔
پاکستان ایمبسی کے باہر جمع 15 سے 20 پی ٹی آئی ورکرز نے پی ٹی آئی کے پرچم، پاکستانی پرچم اور مختلف بینرز اٹھا رکھے تھے۔ انہوں نے عمران خان کی حمایت میں اور پاکستان کی موجودہ قیادت کے خلاف نعرے لگائے، جب کہ ایک موبائل بل بورڈ ٹرک بھی حکومتی پالیسیوں کے خلاف پیغامات دکھاتا رہا۔
پی ٹی آئی یو ایس اے کے بعض اکاؤنٹس نے احتجاج کو مثبت انداز میں پیش کرنے کی کوشش کی، مگر انہی میں سے ایک پی ٹی آئی صارف نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر اعتراف کیا کہ ’تعطیلات کے باوجود پی ٹی آئی بھرپور احتجاج کرنے میں ناکام رہی‘، شرکا کی تعداد کم تھی جس کا مطلب ہے کہ عمران خان کی حمایت میں مظاہرہ مؤثر ثابت نہ ہو سکا‘۔
دوسری جانب مسلم لیگ ن کے سوشل میڈیا پر حامی اکاؤنٹس نے پی ٹی آئی کے احتجاج کا مذاق اڑاتے ہوئے اسے ’گھوسٹ ٹاؤن‘، ’مکمل ناکامی‘ اور’غیر مؤثر‘ قرار دیا۔ سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی تصاویر اور ویڈیوز میں خالی جگہیں، وقفوں کے دوران چھوٹے گروپ اور بارش میں کھڑے چند لوگ دکھائے گئے۔
ایونٹ کی دستیاب ویڈیوز میں 2 طرح کے مناظر دیکھنے کو ملے، نسبتاً بڑے گروپس میں 15 سے 20 افراد جو ایمبیسی کے قریب کھلے علاقے میں پرچم لہراتے اور نعرے لگاتے نظر آئے۔ جبکہ دوسری جانب ایک گروپ میں چھتریوں اور گرم کپڑوں میں کھڑے چند افراد جن میں مقررین مختصر تقاریر کر رہے ہیں۔
احتجاج مجموعی طور پر پُرامن رہا، تاہم تعطیلات اور پی ٹی آئی کے وسیع تر اعلان کے باوجود لوگوں کی احتجاج میں شرکت نہ ہونے کے برابر رہی۔ گزشتہ چند ہفتوں میں اسی نوعیت کے چھوٹے مظاہرے دنیا کے دیگر ممالک میں بھی کرنے کی کوشش کی گئی لیکن وہ بھی مکمل ناکام رہے۔
پاکستان ایمبسی کے باہر پی ٹی آئی کے اس احتجاج کو ابھی تک کسی امریکی یا بین الاقوامی میڈیا ادارے نے رپورٹ نہیں کیا، تاہم سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر اس پر بحث جاری ہے۔