حکومت نے عازمین حج کے لیے خصوصی طبی ماہرین کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ حج کے دوران حاجیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کی جا سکیں۔
ذرائع وزارت مذہبی امور کے مطابق ڈاکٹرز اور معاون عملہ حج کے دوران عازمین کی صحت کا مکمل خیال رکھیں گے اور انہیں مختلف طبی سہولیات فراہم کریں گے۔
وزارت کے ذرائع نے بتایا کہ دل کے امراض، شوگر اور ہائی بلڈ پریشر کے مریض حج کے لیے اہل نہیں ہوں گے۔ اس کے علاوہ، ہر امیدوار کو اپنے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال سے فٹنس سرٹیفکیٹ بھی جمع کروانا لازمی ہوگا تاکہ حج مشن میں شامل ہونے کی اہلیت کی تصدیق ہو سکے۔
اعداد و شمار کے مطابق، گزشتہ سال پاکستان سے تقریباً 1 لاکھ 50 ہزار پاکستانی حاجی کے فرائض ادا کرنے کے لیے سعودی عرب گئے تھے۔ اس سال بھی حکومت کا مقصد حاجیوں کو محفوظ اور طبی لحاظ سے مکمل سہولت فراہم کرنا ہے تاکہ وہ اپنی عبادات بلا کسی پریشانی کے انجام دے سکیں۔
یاد رہے کہ حج مشن میں درخواستیں جمع کروانے کی آخری تاریخ قریب ہے، اور تمام اہل امیدواروں کو وقت پر اپنی درخواستیں مکمل کر کے جمع کروانی چاہیے۔ حکومت کی جانب سے یہ اقدامات عازمین کی صحت، محفوظ سفر اور عبادات کے دوران سہولت کو یقینی بنانے کے لیے کیے جا رہے ہیں تاکہ ہر حاجی اپنے مقدس فرائض بخوبی ادا کر سکے۔
دوسری جانب حج 2026 کے لیے سرکاری حج اسکیم کے تحت عازمین کا انتخاب باقاعدہ طور پر مکمل کرلیا گیا ہے۔ وزارتِ مذہبی امور کے مطابق سرکاری اسکیم میں شامل ہونے والے بڑی تعداد میں عازمین نے تمام مراحل طے کرلیے ہیں، جبکہ دوسری اور آخری قسط جمع کرانے کا عمل بھی کامیابی سے مکمل ہوچکا ہے۔
وزارت کے مطابق مجموعی طور پر ایک لاکھ 18 ہزار عازمینِ حج نے اپنی ساڑھے 6 لاکھ روپے کی دوسری قسط مقررہ وقت کے اندر جمع کرادی۔ حج 2026 کے لیے رواں برس عازمین کی جانب سے بھرپور دلچسپی کا اظہار دیکھنے میں آیا، جس کے باعث سرکاری اسکیم کے تمام کوٹے جلد مکمل ہوگئے۔
وزارتِ مذہبی امور نے اس سال حاجیوں کی سہولت کے لیے رقم جمع کرانے کا طریقہ کار آسان بناتے ہوئے یکمشت ادائیگی کے بجائے دو اقساط کی سہولت فراہم کی۔ حکام کے مطابق اس اقدام کا مقصد زیادہ سے زیادہ لوگوں کو مالی آسانی فراہم کرنا اور ان پر بیک وقت ادائیگی کا بوجھ کم کرنا تھا۔