امریکا نے 19 ممالک کے تارکین وطن کی امیگریشن سے متعلق تمام درخواستوں پر کارروائی روک دی ہے، جن میں گرین کارڈ اور امریکی شہریت کی درخواستیں بھی شامل ہیں۔
امریکی میڈیا کے مطابق جن ممالک پر یہ پابندی عائد کی گئی ہے ان میں افغانستان، ایران، لیبیا، میانمار، صومالیہ، سوڈان، ترکمانستان، یمن اور دیگر ممالک شامل ہیں۔
نیویارک ٹائمز کے مطابق یہ فیصلہ اُن تارکین کے بارے میں ہے جن پر ٹرمپ انتظامیہ نے جون میں یو ایس سٹیزن شپ اینڈ امیگریشن سروسز کے ذریعے اسٹیٹس حاصل کرنے پر پابندی لگائی تھی۔
یو ایس سٹیزن شپ اینڈ امیگریشن سروسز کا کہنا ہے کہ ان ممالک سے تعلق رکھنے والے افراد کے تمام کیسزمنظوری یا مسترد ہونے کے فیصلے فی الحال روک دیے گئے ہیں ، اس میں وہ درخواستیں بھی شامل ہیں جن کے درخواست گزار امریکی شہریت حاصل کرنے کے آخری مراحل میں تھے۔
یہ اقدام ایک حالیہ واقعے کے بعد سامنے آیا ہے جس میں ایک افغان شہری نے وائٹ ہاؤس کے قریب فائرنگ کرکے ایک نیشنل گارڈز اہلکار کو ہلاک اور دوسرے کو زخمی کردیا تھا۔
اسی واقعے کے تناظر میں امریکی حکومت نے افغان پاسپورٹ پر سفر کرنے والے تمام افراد کے لیے ویزوں کا اجرا بھی معطل کردیا تھا، جبکہ اسائلم کی زیرِ التوا درخواستوں پر فیصلے کرنے کا عمل بھی روک دیا گیا تھا۔
قبل ازیں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ تیسری دنیا کے تمام ملکوں سے ہجرت کو مستقل طور پر روک دیا جائے گا، ایسے پناہ گزینوں کی قانونی شہریت منسوخ کر دیں گے جو داخلی امن کو نقصان پہنچاتے ہیں۔