پاکستان کی اعلیٰ تعلیم کے شعبے کے لیے ایک اہم اعزاز کے طور پر گنیز ورلڈ ریکارڈز نے نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (نِٹ) کے چانسلر محمد شاہزیب اعوان کو مردوں میں دنیا کا سب سے کم عمر یونیورسٹی چانسلر تسلیم کر لیا گیا ہے۔ یہ اعزاز نہ صرف ان کی ذاتی کامیابی ہے بلکہ ملک کی نوجوان قیادت کی بڑھتی ہوئی صلاحیت کا عالمی اعتراف بھی ہے۔
نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی جو کہ ایک فیڈرل چارٹرڈ ادارہ ہے، پاکستان میں اعلیٰ تعلیم کے تصور کو ازسرنو ترتیب دینے کے لیے معروف امریکی تعلیمی ادارے ایریزونا اسٹیٹ یونیورسٹی (اے ایس یو) کے ساتھ شراکت داری کر رہا ہے۔
اس شراکت کے تحت ’نِٹ‘ کے نصاب، تدریسی طریقہ کار اور اکیڈمک معیار کو بین الاقوامی سطح کے مطابق ڈھالا جا رہا ہے۔ ادارے کا کہنا ہے کہ اس کا مقصد امریکی تعلیمی معیار، مقامی اقدار، ملکی ضروریات اور جدید صنعتی تقاضوں کو یکجا کرنا ہے تاکہ پاکستانی طلبہ عالمی مارکیٹ میں زیادہ مضبوطی سے قدم جما سکیں۔
’نِٹ‘ کے مطابق یونیورسٹی کی ترجیحات میں عملی تعلیم، انڈسٹری کے ساتھ مضبوط روابط، اور کیرئیر سے جڑی مہارتوں کی ترقی شامل ہے، تاکہ طلبہ کو تعلیم مکمل کرنے کے بعد براہ راست روزگار کے مواقع میسر آ سکیں۔ ادارہ اس بات پر زور دیتا ہے کہ روایتی ڈگری نظام کے ساتھ ساتھ عملی تربیت اور اسکل ڈیولپمنٹ کو بھی لازمی جزو بنایا گیا ہے۔
گنیز ورلڈ ریکارڈز کے اعزاز کی خبر نے ملک بھر میں نوجوانوں کے لیے امید اور خود اعتمادی کا نیا چراغ روشن کیا ہے۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے محمد شاہزیب اعوان نے کہا کہ ان کی زندگی میں 11 سال قبل والد کے انتقال نے انہیں شدید آزمائش سے دوچار کیا تھا، تاہم اسی واقعے نے ان کی سوچ بدل دی اور انہیں معاشرے کے لیے مثبت کردار ادا کرنے کی راہ پر گامزن کیا۔
انہوں نے کہا کہ ’آپ کے حالات آپ کی پہچان نہیں بنتے، آپ کے فیصلے بنتے ہیں۔ اس سانحے نے مجھے وہ راستہ اختیار کرنے پر مجبور کیا جس سے میں دوسروں کے لیے مواقع پیدا کر سکوں اور اپنی کمیونٹی میں حقیقی معنوں میں کردار ادا کر سکوں‘۔
شاہزیب اعوان کا کہنا تھا کہ یہ اعزاز صرف ایک فرد کی کامیابی نہیں بلکہ پاکستانی نوجوان نسل کے لیے ایک پیغام ہے۔ ان کے مطابق’قیادت عمر سے نہیں بلکہ یقین، نظم و ضبط اور مقصد سے پیدا ہوتی ہے اور یہ اعزاز صرف شروعات ہے‘۔
’نِٹ‘ کے چانسلر نے اس اعتماد کا اظہار بھی کیا کہ ادارہ مستقبل میں مزید ترقی کرے گا اور ملکی و غیر ملکی صنعتوں کے ساتھ مضبوط شراکت داری کے ذریعے طلبہ کو عالمی معیار کا عملی اور پیشہ ورانہ ماحول فراہم کرتا رہے گا، تاکہ وہ دنیا کے کسی بھی خطے میں کامیابی سے اپنا مقام بنا سکیں۔