محکمہ موسمیات نے آئندہ چوبیس سے 48 گھنٹوں کے دوران ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم کو سرد اور خشک رہنے اور بالائی علاقوں میں رات اور صبح کے اوقات میں موسم شدید سرد رہنے کا امکان ظاہر کیا ہے جبکہ 5 سے 7 دسمبر سے گلگت بلتستان، بالائی خیبر پختونحوا اور کشمیر میں تیز ہوائوں کے ساتھ مختلف مقامات پر بارش اور پہاڑوں پرامکان ظاہر کیا گیاہے۔
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ پنجاب اور خیبر پختونخوا کے میدانی علاقوں میں اسموگ اور درمیانی درجے کی دھند چھائے رہنے کی توقع ہے، جس کے باعث ٹریفک کی روانی متاثر ہو سکتی ہے۔ شہریوں خصوصاً موٹر سائیکل سواروں کو حدِ نگاہ میں کمی کے پیشِ نظر احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ لاہور، فیصل آباد، سیالکوٹ، گوجرانوالہ، پشاور اور مردان کے علاقوں میں صبح کے وقت حدِ نگاہ کم رہنے کا امکان ہے۔
اسلام آباد، خطۂ پوٹھوہار، کشمیر اور خیبر پختونخوا کے میدانی اضلاع میں بھی صبح کے اوقات میں چند مقامات پر کہرا پڑنے کی پیشگوئی کی گئی ہے۔ محکمے کے مطابق ہلکی دھند کے باعث تعلیمی اداروں اور دفتری آمدورفت پر معمولی اثر پڑ سکتا ہے۔
گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ملک کے بیشتر حصوں میں موسم سرد اور خشک رہا، جبکہ پہاڑی علاقوں میں شدید سردی کی لہر برقرار رہی۔ چند میدانی اضلاع میں دھند نے معمولاتِ زندگی کو متاثر کیا، خصوصاً وسطی اور جنوبی پنجاب میں حدِ نگاہ میں نمایاں کمی دیکھنے میں آئی۔
محکمہ موسمیات کے مطابق ملک میں سب سے کم درجہ حرارت اسکردو میں منفی 08 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔ اس کے علاوہ لہہ، زیارت اور قلات میں منفی 07 ڈگری سینٹی گریڈ، جبکہ کوئٹہ اور گلگت میں منفی 05 ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت ریکارڈ ہوا، جس سے علاقے شدید سردی کی لپیٹ میں رہے۔
محکمہ موسمیات نے بتایا ہے کہ 5 دسمبر سے گلگت بلتستان، بالائی خیبر پختونخوا اور کشمیر میں تیز ہواؤں کے ساتھ بارش اور بلند پہاڑی علاقوں میں برفباری متوقع ہے۔ 6 دسمبر کو ان ہی علاقوں میں بارش اور برفباری کا سلسلہ مزید بڑھنے کا امکان ہے، جبکہ 7 دسمبر کو گلگت بلتستان میں نئے نظام کے تحت مزید بارش اور پہاڑوں پر برفباری کی پیشگوئی کی گئی ہے۔
محکمہ موسمیات نے مسافروں، سیاحوں اور مقامی رہائشیوں کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ موسم کی صورتحال کے پیشِ نظر پہاڑی علاقوں میں سفر سے قبل احتیاط برتیں اور موسم کی تازہ ترین اطلاعات پر نظر رکھیں۔ برفباری کے باعث بعض علاقوں میں سڑکیں بند یا پھسلن کا شکار ہو سکتی ہیں۔