موسمِ سرما کے آغاز کے ساتھ ہی بجلی کی مجموعی کھپت میں نمایاں کمی دیکھنے میں آرہی ہے اور اسی رجحان کے نتیجے میں سولر سسٹمز کی قیمتیں بھی خاصی کم ہو گئی ہیں۔
اس کمی نے اُن صارفین کو بہترین موقع فراہم کر دیا ہے جو آنے والے گرم موسم سے قبل اپنے گھروں یا کاروبار کے لیے شمسی توانائی پر منتقل ہونے کا ارادہ رکھتے ہیں،مارکیٹ ذرائع کے مطابق 5 سے 15 کلو واٹ تک کے سولر سسٹمز کی قیمتوں میں ڈیڑھ لاکھ روپے تک کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
یہ وہ کمی ہے جس سے خاص طور پر درمیانے اور بڑے سائز کے سسٹمز خریدنے والے صارفین کو بھرپور فائدہ پہنچے گا۔
مارکیٹ قیمتوںکے مطابق 5 کلو واٹ سولر سسٹم اب 5 لاکھ 50 ہزار روپے میں دستیاب ہے،جس میں سولر پینلز، انورٹر اور دیگر ضروری آلات شامل ہیں۔
یہ سسٹم عام گھریلو استعمال کے لیے نہایت موزوں سمجھا جاتا ہے اور بنیادی برقی ضروریات کو آسانی سے پورا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
اسی طرح 7 کلو واٹ سسٹم کی نئی قیمت 6 لاکھ 25 ہزار روپے مقرر کی گئی ہے یہ سسٹم دو 1.5 ٹن انورٹر اے سیز، فریج، لائٹس، پنکھوں اور واشنگ مشین جیسے گھریلو آلات کو بیک وقت چلانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
دسمبر 2025 کے آغاز کے ساتھ ہی اس قیمت میں مزید استحکام دیکھنے میں آرہا ہے، جس سے خریداروں کی دلچسپی میں اضافہ ہوا ہے۔10 کلو واٹ سسٹم اب 9 لاکھ روپے میں جبکہ 15 کلو واٹ کا طاقتور سسٹم 13 لاکھ روپے میں دستیاب ہے۔
یہ بڑے گھروں اور چھوٹے کاروباروں کے لیے نہایت موزوں ہیں اور ایک ہی وقت میں متعدد اے سیز، فریجز اور دیگر بھاری برقی آلات کو چلانے کی صلاحیت رکھتے ہیں ماہرین کے مطابق قیمتوں میں کمی اور ٹیکس معطلی مل کر اس وقت کو سولر توانائی میں سرمایہ کاری کے لیے بہترین موقع بنا رہے ہیں۔