لاہورمیں چیئرمین کابینہ کمیٹی برائے امن و امان خواجہ سلمان رفیق کی زیر صدارت محکمہ داخلہ کا اجلاس منعقد ہوا جس میں صوبے کے تمام تعلیمی اداروں میں سیکورٹی انتظامات کا تفصیلی جائزہ لیا گیااجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ہر تعلیمی ادارے کا سیکورٹی آڈٹ کرایا جائے تاکہ موجودہ کمزوریاں اور ممکنہ خطرات کی نشاندہی کی جا سکے۔
خواجہ سلمان رفیق نے واضح کیا کہ تعلیمی اداروں میں حفاظت کو اولین ترجیح دی جائے گی اور اس مقصد کے لیے حفاظتی اقدامات پر سختی سے عمل درآمد کیا جائے گاانہوں نے ہدایت دی کہ گارڈز کی تربیت کے ساتھ ساتھ تمام اسٹاف اور طلبہ کو ہنگامی حالات سے نمٹنے کے لیے رہنمائی فراہم کی جائے۔
اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ ہر ادارے میں پینک بٹنز نصب کیے جائیں تاکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال میں فوری کارروائی ممکن ہو۔
اجلاس میں صوبائی اور ضلعی انتظامیہ کے اعلیٰ افسران نے موجودہ سیکورٹی پلانز، تعلیمی اداروں میں گارڈز کی تعیناتی، کیمروں کی نگرانی اور دیگر حفاظتی اقدامات کی تفصیلی بریفنگ دی۔
خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے تعاون سے ہر ممکن قدم اٹھایا جائے گا تاکہ نہ صرف طلبہ اور اساتذہ کی حفاظت یقینی بنائی جا سکے بلکہ تعلیمی ماحول بھی پرسکون اور محفوظ رہے۔
چیئرمین کابینہ کمیٹی نے کہا کہ یہ اقدامات عارضی نہیں بلکہ مستقل نوعیت کے ہوں گے اور صوبے کے ہر تعلیمی ادارے میں سیکورٹی کے معیار کو بلند کرنے کے لیے منصوبہ بندی جاری رہے گی ۔
اس سلسلے میں والدین اور مقامی کمیونٹی کو بھی آگاہ کیا جائے گا تاکہ وہ حفاظتی اقدامات کے بارے میں مکمل معلومات حاصل کر سکیں اور تعلیمی اداروں میں اعتماد قائم رہے۔اجلاس میں تعلیمی ادارو ں کی سیکورٹی سے متعلق تفصیلی غٟور وخوض کیا گیا ،تعلیمی اداروں میں گارڈز کی تعیناتی، کیمروں کی نگرانی اور دیگر حفاظتی اقدامات کی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔