بھگوڑے یوٹیوبرزکا گھیرا تنگ، برطانیہ میں مقیم شہزاد اکبر اورعادل راجا سے متعلق بڑی خبرآگئی

بھگوڑے یوٹیوبرزکا گھیرا تنگ، برطانیہ میں مقیم شہزاد اکبر اورعادل راجا سے متعلق بڑی خبرآگئی

وفاقی وزیر داخلہ ’محسن نقوی‘ نے برطانیہ کی ہائی کمشنر ’جین میرٹ‘ سے وزیرِ داخلہ ہاؤس میں اہم ملاقات کی ہے، جس میں پاکستان مخالف بیرونِ ملک سرگرم ’بھگوڑے یوٹیوبرز‘ کے خلاف کارروائی اور ان کی پاکستان حوالگی پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔

ملاقات کے دوران محسن نقوی نے برطانیہ سے درخواست کی کہ ’شہزاد اکبر‘ اور ’عادل راجا‘ کو فوری طور پر پاکستان کے حوالے کیا جائے، کیونکہ دونوں بیرونِ ملک بیٹھ کر پاکستان کے خلاف ’گھناؤنا پروپیگنڈا‘ کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:عادل راجا کے سفینہ خان پر ذاتی حملے، خاتون صحافی کا یوٹیوبر کو مکمل بے نقاب کرنے کا اعلان

وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ ’پاکستان آزادی اظہارِ رائے پر یقین رکھتا ہے لیکن فیک نیوز اور جھوٹی مہمات دنیا بھر کے ممالک کا مشترکہ مسئلہ ہیں۔ بیرونِ ملک سے جھوٹے بیانیے بنا کر ریاستی اداروں کو نشانہ بنانا ناقابلِ قبول ہے‘۔ انہوں نے کہا کہ ’بھگوڑے یوٹیوبرز پاکستان کے وقار، امن اور قومی مفاد کے خلاف مسلسل زہریلا پروپیگنڈا کر رہے ہیں‘۔

محسن نقوی نے برطانوی ہائی کمشنر کو بتایا کہ ’شہزاد اکبر‘ اور ’عادل راجا‘ کے مکمل ’ایکسٹراڈیشن کاغذات‘ تیار کرکے باضابطہ طور پر برطانوی ہائی کمیشن کے سپرد کر دیے گئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے دونوں افراد کی واپسی کے لیے ’سرکاری طور پر برطانیہ سے رابطہ‘ کر لیا ہے اور قانون کے مطابق تمام ثبوت فراہم کر دیے گئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق پاکستان نے برطانیہ سے باقاعدہ مطالبہ کیا ہے کہ ’برطانوی سرزمین کو پاکستان مخالف سرگرمیوں کے لیے استعمال نہ ہونے دیا جائے اور ایسے افراد کے خلاف کارروائی کی جائے جو وی لاگز اور سوشل میڈیا کے ذریعے پاکستان کی ساکھ کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔

مزید پڑھیں:برطانوی عدالت میں عادل فاروق راجا کے خلاف ہتکِ عزت کیس کا فیصلہ کچھ ہی دیر میں متوقع

حکومتی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ ’بھگوڑے یوٹیوبرز کے لیے برطانوی زمین تنگ کر دی گئی ہے اور دونوں ممالک کے درمیان قانونی پیش رفت تیزی سے جاری ہے‘۔

ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات، سیکیورٹی تعاون اور سائبر قوانین پر عمل درآمد کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا۔

محسن نقوی نے کہا کہ ’پاکستان ذمہ دارانہ میڈیا اور سوشل میڈیا استعمال پر یقین رکھتا ہے، مگر جھوٹی خبریں پھیلا کر ملک دشمن بیانیہ بنانے والوں کے خلاف عالمی سطح پر کارروائی ضروری ہوگئی ہے‘۔

واضح رہے کہ پاکستان نے پہلی بار کسی ملک کو باضابطہ درخواست دے کر ایسے سوشل میڈیا شخصیات کی حوالگی مانگی ہے جو پاکستان سے باہر رہ کر ریاست کے خلاف مہم چلا رہے ہیں۔ مزید پیش رفت آئندہ چند دنوں میں متوقع ہے۔

واضح رہے عادل راجا کے 2025  میں ایک بریگیڈیئر (ر) پر ان کے الزامات کو برطانوی عدالت نے ’بےبنیاد‘ قرار دیتے ہوئے عادل راجہ پر 50 ہزار پاؤنڈ کا جرمانہ اور قانونی اخراجات عائد کیے۔

اس کے علاوہ، 2024 میں ایک عدالت نے ان سمیت چند یوٹیوبرز اور صحافیوں کی جائیداد ضبطی اور ان کے شناختی کارڈ و پاسپورٹس بلاک کرنے کا حکم دیا۔

ان واقعات کی روشنی میں، یہ واضح ہے کہ ان پر الزامات ایسے دعوے اور پروپیگنڈا شامل تھے جنہیں اداروں نے ’ریاست مخالف‘ قرار دیا ہے۔

2025 میں، عدالت نے 27 یوٹیوب چینلز اور اکاؤنٹس کو بلاک کرنے کا حکم دیا، ان میں بعض ایسے بھی تھے جنہیں پاکستانی حکومت نے ’جعلی، گمراہ کن اور ہتک آمیز‘ مواد پھیلانے والے قرار دیا ہے۔

مزید پڑھیں:بھگوڑے عادل راجہ کا جھوٹ آخر کار بے نقاب، برطانوی عدالت نے آئی ایس آئی کو کلین چٹ دیدی

ان افراد پر الزام ہے کہ وہ ریاست، حکومت اور اداروں کے خلاف ایسے بیانیے پھیلاتے ہیں جو اداروں کی ساکھ کو نقصان پہنچا سکتے ہیں یا اداروں کے خلاف تنقید کی حد سے بڑھ کر’پروپیگنڈا‘ کرتے ہیں‘۔

یوں یہ لوگ ’بیرون یا اندرونِ ملک‘ دونوں جگہ پر کارروائی کا موضوع بن چکے ہیں، خاص طور پر جب ان کا مواد بین الاقوامی سامعین یا پاکستانی نژاد غیر ملکی باشندگان کو ٹارگٹ کرتا ہے۔

حالیہ رپورٹس کے مطابق، سیکیورٹی ذرائع نے 33 ایسے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی نشاندہی کی ہے جنہیں ’پاکستان اور ریاستی اداروں کے خلاف پراپیگنڈا‘ کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔ ان اکاؤنٹس کی سرگرمی مبینہ طور پر افغانستان، وسطی ایشیا اور بھارت سے منسلک ہے۔

ان میں سے 22 اکاؤنٹس کو دہشتگرد گروہ بھارتی پراکسی  فتنہ الخوارج کے ساتھ منسلک پایا گیا ہے اور بقیہ 11 اکاؤنٹس ’دیگر مخالف عناصر‘چلا رہے ہیں۔

واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) کے حمایت یافتہ یوٹیوبرز اور سوشل میڈیا انفلوئنسر کی بڑی تعداد ملک سے باہر بیٹھ کر حکومت اور حکومتی اداروں کے خلاف سنگین نوعیت کا منفی پروپیگنڈا کر رہے ہیں، ان افراد میں عمران ریاض، احمد نورانی، عبدالمعید پیرزادہ، صابر شاکر، اسد طور، آفتاب اقبال، حیدر مہدی، شہباز گل، وجاہت حسین، وقار ملک اور دیگر شامل ہیں۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *