سینیٹر اور سابق وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ ریاستِ پاکستان بیرونِ ملک اور اندرونِ ملک دونوں جانب سے سرگرم دشمنوں کو خود جواب دے گی اور اس حوالے سے ریاستی پالیسی بالکل واضح ہے۔
انہوں نے دو ٹوک مؤقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ جو لوگ ملک کے خلاف بیانیہ پھیلا رہے ہیں، وہ براہِ راست غداری کے زمرے میں آتے ہیں اور ایسے عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
فیصل واوڈا نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ پاکستان تحریکِ انصاف کے منصوبے بھارت اور افغانستان کے ساتھ کی گئی سازشوں کے تحت آگے بڑھائے جا رہے ہیں، جن کا مقصد ریاست کے اندر عدم استحکام پیدا کرنا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ سازشیں ملک میں انتشار اور بدامنی کو فروغ دینے کے لیے تیار کی گئیں، اور کچھ سیاسی عناصر انجانے میں یا دانستہ طور پر ان منصوبوں کا حصہ بن رہے ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ایسے تمام اقدامات پاکستان کے استحکام اور سلامتی کے خلاف ہیں۔
سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ریاست پہلے ہی دہشت گردوں اور ملک کو نقصان پہنچانے والے عناصر کو غدار قرار دے چکی ہے، اس لیے اب پاکستان اور قومی اداروں کے خلاف کوئی بھی غلط یا گمراہ کن بیانیہ برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ اس سلسلے میں قانون اپنا راستہ خود بنائے گا اور ریاست ایسے کسی بھی بیانیے یا سرگرمی کو نظر انداز نہیں کرے گی جو قومی یکجہتی کو نقصان پہنچائے۔
سینیٹر فیصل واوڈا نے مزید خبردار کیا کہ جو بھی شخص ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث پایا گیا، اسے قانون کے مطابق جوابدہ ہونا پڑے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ قومی ادارے اور عوام متحد رہیں تو دشمنوں کے منصوبے کبھی کامیاب نہیں ہوں گے اور پاکستان میں امن و استحکام برقرار رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی سالمیت اور قومی سلامتی کے لیے یہ اقدامات ناگزیر ہیں اور ریاست کسی بھی قسم کے ملک دشمن بیانیے کو برداشت نہیں کرے گی، خواہ وہ کسی بھی پلیٹ فارم یا سطح سے سامنے آئے۔