حکومت نے فضائی آلودگی اور اسموگ میں مسلسل اضافے کے پیشِ نظر دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کے مالکان کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔حکام کے مطابق اب ایسی تمام گاڑیاں جو باقاعدہ معائنہ کرائے بغیر سڑکوں پر چلتی پائی گئیں انہیں جرمانوں اور قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔
اس فیصلے کا مقصد شہریوں کو صاف ہوا کی فراہمی اور بڑھتی ہوئی ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانا ہے ادارہ برائے تحفظِ ماحولیات نے ملک بھر کے گاڑی مالکان کو ہدایت جاری کی ہے کہ وہ اپنی گاڑیوں کا معائنہ صرف ان لیبارٹریوں سے کروائیں جو ای پی اے سے باضابطہ طور پر منظور شدہ ہیں۔
معائنہ مکمل ہونے کے بعد مالکان کو ایک سرٹیفکیٹ جاری کیا جائے گا جو اس بات کی تصدیق کرے گا کہ گاڑی مقررہ ماحولیاتی معیار پر پورا اترتی ہے۔
ادارے نے واضح کیا کہ جن گاڑیوںکے پاس یہ سرٹیفکیٹ موجود نہیں ہوگا، ان کوموقع پر جرمانہ عائد کیا جائے گا اور ضرورت پڑنے پر مزید قانونی کارروائی بھی کی جا سکتی ہے۔
ماحولیاتی ماہرین کے مطابق دھواں چھوڑنے والی گاڑیاں نہ صرف فضائی آلودگی میں اضافہ کرتی ہیں بلکہ اسموگ کی شدت کو بھی بڑھاتی ہیں، جس سے سانس اور آنکھوں کی بیماریوں سمیت متعدد صحت کے مسائل جنم لیتے ہیں۔
اسی وجہ سے حکومت نے ان گاڑیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کو ضروری قرار دیا ہے پاک ای پی اے کا کہنا ہے کہ گاڑیوں کے دھوئیں کا اخراج ایک مقررہ حد کے اندر ہونا چاہیے اور اس پر سختی سے عمل درآمد کرایا جائے گا۔
ادارے نے تمام مالکان کو مشورہ دیا ہے کہ وہ جلد از جلد اپنی گاڑیوں کا معائنہ مکمل کرا کے سرٹیفکیٹ حاصل کریں تاکہ کسی بھی قانونی کارروائی یا جرمانے سے بچا جا سکےحکومت کا ماننا ہے کہ اس اقدام سے فضائی آلودگی میں نمایاں کمی آئے گی اور شہریوں کے لیے صاف اور صحت مند ماحول کو یقینی بنایا جا سکے گا۔