وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے واضح اور دوٹوک مؤقف اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کے استحکام، وقار اور سلامتی کے خلاف کسی بھی فرد یا گروہ کو کسی سرگرمی کی اجازت نہیں دی جائے گی۔.ان کا کہنا تھا کہ ایک سزا یافتہ شخص جو اڈیالہ جیل میں موجود ہے، اپنے ذاتی اور سیاسی مفادات کے لیے ریاستی اداروں کو نشانہ بنانے کی کوشش کر رہا ہے اور ایسی سوچ اور طرزعمل کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جا سکتا۔
خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان کی بقا اور مضبوطی ہر چیز سے مقدم ہے، چاہے وہ کسی فرد کی اَنا ہو، سیاسی فائدہ ہو یا ذاتی مفاد انہوں نے کہا کہ پاکستان ہے تو ہم ہیں اور اگر کوئی شخص اپنے فائدے کے لیے دشمن قوتوں کے بیانیے کا سہارا لے یا اُن کا آلہ کار بن جائے تو ایسے کردار کو بیمار ذہن قرار دینا بالکل بجا ہے۔
وزیرِ دفاع نے یہ بھی کہا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر کے حالیہ ردِعمل کے پیچھے وہی منفی مہم اور نفرت پر مبنی بیانیہ ہے جو ایک مخصوص شخص اور اُس کے ساتھی طویل عرصے سے اداروں کے خلاف چلا رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ تاریخ میں اس طرح کے مسلسل جھوٹ، الزام تراشی اور انتشار پھیلانے کی مثال نہیں ملتی خواجہ آصف نے باور کرایا کہ افواجِ پاکستان نہ صرف ملک کی جغرافیائی اور نظریاتی سرحدوں کی محافظ ہیں بلکہ ریاستی وحدت اور قومی سلامتی کی اساس بھی ہیں۔
ان کے خلاف پروپیگنڈا کرنا یا معاشرے میں تفریق پیدا کرنے کی کوشش کرنا قابلِ مذمت اور قومی مفاد کے منافی ہے،دوسری جانب وفاقی وزیرِ اطلاعات عطا تارڑ نے بھی شدید ردِعمل دیتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی دشمن قوتوں کے ہاتھ میں کھیل رہی ہے، جبکہ پارٹی قیادت اور بانی کی بہنیں بھی پاک فوج کے بارے میں غیر ذمہ دارانہ گفتگو کر رہی ہیں، جس پر انہیں شرم آنی چاہیے ۔