پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروباری ہفتے کے پہلے روز ایک بار پھر تیزی کا رجحان دیکھنے میں آیا، جبکہ دوسری جانب روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدر میں کمی کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافے اور معاشی اشاریوں میں بہتری کے باعث مارکیٹ نے مثبت آغاز کیا جس نے مجموعی کاروباری ماحول کو مستحکم رکھا۔
پیر کے روز ٹریڈنگ کا آغاز ہوتے ہی 100 انڈیکس میں واضح بہتری دیکھنے میں آئی۔ ابتدائی گھنٹوں میں انڈیکس 507 پوائنٹس کے اضافے کے بعد ایک لاکھ 67 ہزار 592 پوائنٹس کی سطح پر پہنچ گیا، جو گزشتہ ہفتے سے جاری تیزی کا تسلسل ہے۔ مارکیٹ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ سرمایہ کار حکومتی معاشی پالیسیوں، ممکنہ غیر ملکی سرمایہ کاری اور مالیاتی اصلاحات کے اشاروں پر مثبت ردعمل دے رہے ہیں۔
گزشتہ کاروباری ہفتے کے آخری روز بھی مارکیٹ میں طاقتور تیزی ریکارڈ کی گئی تھی۔ جمعے کو 28 ارب 45 کروڑ 57 ہزار 135 روپے مالیت کے 22 کروڑ 56 لاکھ 77 ہزار 720 شیئرز کا لین دین ہوا، جو مارکیٹ میں مسلسل بحالی کے رجحان کی علامت ہے۔ شیئرز کی بلند ٹریڈنگ والیوم سے ظاہر ہوتا ہے کہ سرمایہ کار شارٹ اور لانگ ٹرم دونوں پوزیشنز میں دلچسپی لے رہے ہیں۔
ادھر مالیاتی مارکیٹ میں امریکی ڈالر کی گراوٹ کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن کے مطابق انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں مزید 2 پیسے کی کمی ریکارڈ کی گئی، جس کے بعد ڈالر 280 روپے 40 پیسے پر آ گیا ہے۔ ماہرین کے مطابق درآمدی بل میں کمی، بہتر زرمبادلہ ذخائر اور ریگولیٹری اقدامات اس کمی کا سبب بن رہے ہیں۔
معاشی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر اسٹاک مارکیٹ کی موجودہ رفتار برقرار رہی اور ڈالر کی قدر مزید کم ہوئی تو آنے والے دنوں میں سرمایہ کاروں کا اعتماد مزید بڑھے گا، جس سے مالیاتی سرگرمیوں میں اضافے کا امکان ہے۔