وزیر اعظم شہباز شریف نے گوادر اور گلگت بلتستان میں بجلی کی فراہمی بہتر بنانے کے لیے اہم منصوبوں کی منظوری دے دی ہے۔اسلام آباد میں پاور سیکٹر کی اصلاحات سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے ہدایت کی کہ دونوں خطوں میں توانائی کے مسائل کے حل کے لیے جامع منصوبوں پر فوری عمل درآمد کیا جائے۔
اجلاس میں توانائی کے موجودہ چیلنجز، ترقیاتی ترجیحات اور مستقبل کی ضروریات کا جائزہ لیا گیا جبکہ وزیر اعظم نے متعلقہ اداروں کو واضح ہدایات جاری کیں کہ بجلی کے منصوبوں میں کسی طرح کی تاخیر برداشت نہیں کی جائے گی۔
اجلاس کے دوران وزیر اعظم نے گوادر کے لیے ایک جامع توانائی منصوبے کے فوری نفاذ کی منظوری دی، انہوں نے کہا کہ پورٹ سٹی میں بلا تعطل بجلی کی فراہمی نہ صرف گھریلو صارفین کے لیے سہولت پیدا کرے گی بلکہ بیرونی سرمایہ کاری، صنعتی سرگرمیوں اور تجارت میں بھی نمایاں اضافہ ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ گوادر مستقبل میں ایک عالمی معیار کی بندرگاہ کے طور پر ابھرے گا اور اس کے لیے بنیادی سہولیات خصوصاً مسلسل بجلی کی دستیابی ناگزیر ہے۔
حکومت نے اس مقصد کے لیے مربوط حکمت عملی اپنانے اور تمام سرکاری اداروں کے درمیان مؤثر رابطے کو یقینی بنانے کی ہدایت بھی کی۔
اسی اجلاس میں گلگت بلتستان کے لیے 100 میگاواٹ کے جدید سولر پاور پراجیکٹ کی منظوری بھی دی گئی،وزیر اعظم نے اس منصوبے کو خطے کے عوام کی دیرینہ توانائی ضروریات پوری کرنے کے لیے انتہائی اہم قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ صاف اور ماحول دوست توانائی کا حصول وقت کی ضرورت ہے اور سولر سسٹم کے ذریعے بجلی کی مستقل فراہمی سے خطے میں صنعتی سرگرمیوں، سرمایہ کاری اور کاروباری ترقی کے نئے دروازے کھلیں گے۔
انہوں نے متعلقہ حکام کو حکم دیا کہ سولر منصوبے کے عملی مراحل کا فوری آغاز کیا جائے تاکہ عوام جلد سے جلد اس کے ثمرات حاصل کر سکیں۔اجلاس میں بتایا گیا کہ حکومت گلگت بلتستان میں توانائی سے متعلق منصوبوں کے لیے زمین، انفراسٹرکچر، رابطہ سہولتیں اور دیگر ضروری معاونت مقررہ مدت کے اندر فراہم کرے گی۔
وزیر اعظم نے احسن اقبال کی سربراہی میں قائم کمیٹی کی سفارشات کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ پاور سیکٹر میں موجود چیلنجز کے حل کے لیے جامع، قلیل مدتی اور طویل مدتی منصوبوں پر بیک وقت کام کرنے کی ضرورت ہے۔