ایبٹ آباد میں بینظیر شہید ڈسٹرکٹ اسپتال کی ڈاکٹر وردا کے اغوا اور قتل کا راز کھل گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق جمعرات کو ڈاکٹر وردا کو اسپتال سے اغوا کیا گیا اور محض آدھے گھنٹے کے اندر قتل کر دیا گیا۔
ایبٹ آباد کے ڈی پی او ہارون رشید کے مطابق ڈاکٹر وردا کو اس کی قریبی دوست ردا نے اسپتال سے اپنے ساتھ لے جانے کے بعد گھر میں دیگر ملزمان ندیم، پرویز اور شمریز کے ساتھ مل کر قتل کیا۔ ڈی پی او نے بتایا کہ اس واردات کا مقصد ڈاکٹر وردا کا 67 تولہ سونا واپس لینا تھا۔
پولیس نے ملزمان کی نشاندہی پر ڈاکٹر وردا کی لاش آج صبح برآمد کر لی ہے۔ اس کے ساتھ ہی تحقیقات کا سلسلہ بھی شروع کر دیا گیا ہے تاکہ واردات کے تمام پہلوؤں کو سامنے لایا جا سکے اور ذمہ دار افراد کو قرار واقعی سزا دی جائے۔
واقعے کے بعد ڈاکٹرز کی جانب سے جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم بنانے کا مطالبہ کیا گیا ہے تاکہ نہ صرف قتل کے اس واقعے کی مکمل تحقیقات کی جا سکیں بلکہ اسپتال میں ڈاکٹروں اور مریضوں کی حفاظت کے لیے مؤثر اقدامات بھی کیے جا سکیں۔ ڈاکٹر وردا کی ہلاکت نے نہ صرف ان کے اہل خانہ بلکہ اسپتال کے دیگر عملے اور علاقے کے عوام کو بھی غمزدہ کر دیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ واردات انتہائی منصوبہ بندی کے ساتھ کی گئی، جس میں ملزمہ ردا نے دیگر ساتھیوں کے ساتھ مل کر ڈاکٹر وردا کو اغوا کر کے اس کے ساتھ ہونے والے واقعات کو پوشیدہ رکھنے کی کوشش کی۔ تاہم پولیس کی بروقت کارروائی اور ملزمان کی شناخت کے بعد لاش برآمد کر لی گئی اور مقدمہ درج کر کے قانونی کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے۔