صدرِ پاکستان آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے انسدادِ بدعنوانی کے عالمی دن کے موقع پر اپنے الگ الگ پیغامات میں ملک سے کرپشن کے خاتمے، شفافیت کے فروغ اور مضبوط احتسابی نظام کے قیام کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
صدر آصف علی زرداری نے اپنے بیان میں کہا کہ ’آج پاکستان دنیا کے ساتھ مل کر اقوامِ متحدہ کا انسدادِ بدعنوانی دن منا رہا ہے، جسے جنرل اسمبلی نے 2003 میں اس مقصد کے تحت مقرر کیا تھا کہ بدعنوانی کے نقصانات پر عالمی توجہ مبذول کرائی جائے اور اس کنونشن کی اہمیت اجاگر ہو جس کا مقصد کرپشن کے تدارک کو یقینی بنانا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’بدعنوانی عوام کا اعتماد کمزور کرتی ہے، اداروں کی کارکردگی متاثر کرتی ہے اور وسائل ان لوگوں تک نہیں پہنچنے دیتی جنہیں ان کی سب سے زیادہ ضرورت ہوتی ہے۔ یہ ترقی کی رفتار سست کر دیتی ہے، قانون کی بالادستی کمزور کرتی ہے اور بنیادی سرکاری خدمات پر بھی منفی اثر ڈالتی ہے۔‘
صدر کا کہنا تھا کہ مضبوط، غیر جانبدار اور انصاف پر مبنی ادارے کسی بھی ملک کی ترقی کیلئے ناگزیر ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں وقت کے ساتھ احتسابی نظام کو بہتر بنانے کیلئے متعدد اقدامات کیے گئے جن کے نتیجے میں مالی بے ضابطگیوں، اختیارات کے غلط استعمال اور سرکاری زمینوں پر ناجائز قبضوں کے کیسز میں عوامی رقوم برآمد ہوئیں اور متاثرہ شہریوں کو ریلیف ملا۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ احتساب کے اداروں کو سیاسی وابستگیوں سے بالاتر رہ کر صرف قانون اور شفاف طریقہ کار کے مطابق کام کرنا چاہیے، کیونکہ شفافیت، پیشہ ورانہ معیار اور اخلاقی اصول ہی اداروں کی اصل ساکھ بناتے ہیں۔
صدر مملکت نے تمام سرکاری ملازمین، پیشہ ور افراد اور شہریوں سے ایمانداری اور اچھی حکمرانی کے عزم کی تجدید کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ’دیانت داری پر قائم ہمارا اجتماعی عزم پاکستان کے اداروں کو مضبوط کرے گا اور قومی استحکام و ترقی میں معاون ہوگا۔‘
وزیراعظم شہباز شریف کا پیغام
دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے پیغام میں کہا کہ ’آج پاکستان اقوامِ عالم کے ساتھ آواز ملا کر انسدادِ بدعنوانی کے عالمی دن پر بدعنوانی کے مکمل خاتمے کے عزم کی تجدید کرتا ہے۔‘
انہوں نے بتایا کہ 2025 میں یہ عالمی دن ’نوجوانوں کے ساتھ مل کر بدعنوانی کے خلاف: ایماندار، باعزت مستقبل کی بنیاد‘ کے عنوان کے تحت منایا جا رہا ہے، جو نوجوانوں کی شمولیت اور سماجی سطح پر مشترکہ جدوجہد کی اہمیت کو واضح کرتا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ بدعنوانی قومی ترقی، سماجی مساوات اور معاشی بنیادوں کو کمزور کرتی ہے اور عوامی اعتماد کو ٹھیس پہنچاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مالی بدعنوانی کے خلاف مؤثر کارروائی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے، اور قومی احتساب بیورو (نیب) سمیت تمام ادارے بھرپور تندہی سے کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔
شہباز شریف نے نیب کی ملکی وسائل کے تحفظ، مالی جرائم کے متاثرین کو بروقت ریلیف فراہم کرنے اور نوجوانوں میں آگاہی پیدا کرنے کی کوششوں کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان عالمی سطح پر بھی انسدادِ بدعنوانی کیلئے اقوامِ متحدہ کے کنونشن کے تحت مختلف ممالک کے ساتھ مؤثر شراکت داری کر رہا ہے۔
وزیراعظم نے قوم پر زور دیا کہ ’آئیے، آج کے دن ہم اس عزم کی تجدید کریں کہ مشترکہ مقصد اور اتحاد کے ساتھ شفاف، منصفانہ اور خوشحال پاکستان کے خواب کو شرمندۂ تعبیر کرنے کیلئے ہر ممکن کوشش کریں گے اور معاشرے کے ہر طبقے کو ساتھ ملا کر اس جدوجہد کو مزید مؤثر بنائیں گے۔‘