جاپان کے شمال مشرقی علاقوں میں شدت 7.6 شدت کا خوفناک زلزلہ ریکارڈ کیا گیا ہے جس کے بعد سونامی وارننگ جاری کی گئی تھی جو اب واپس لے لی گئی ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق زلزلے سے کم از کم 30 افراد زخمی ہو گئے ہیں جبکہ ہزاروں افراد اپنے گھروں سے نقل مکانی کرکے محفوظ مقامات پرمنتقل ہو گئے ہیں۔
جاپان کے محکمہ موسمیات نے بتایا کہ زلزلہ آوموری کے مشرقی ساحل سے تقریباً 80 کلومیٹر دور آیا جس نے پورے شمال مشرقی خطے کو ہلا کر رکھ دیا ، زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر 7.6 ریکارڈ کی گئی جس کی گہرائی زمین کے اندر 50 کلومیٹر تک تھی اور اس کا مرکز آوموری کے ساحل پر تھا۔
جاپان موسمیاتی ایجنسی کے مطابق زلزلے کے بعد سونامی کی وارننگ جاری کی گئی تھی جو اب واپس لے لی گئی ہے، تاہم 70 سینٹی میٹر تک کی لہریں ریکارڈ کی گئیں ، زلزلے کے نتیجے میں بعض ٹرین سروسز معطل کر دی گئیں جبکہ ہزاروں گھروں میں بجلی بھی معطل ہو گئی۔
زلزلے کے نتیجے میں بعض ٹرین سروسز معطل کر دی گئیں جبکہ ہزاروں گھروں میں بجلی بھی معطل ہو گئی۔
مقامی میڈیا کے مطابق حکام نے خبردار کیا ہے کہ آئندہ چند دنوں میں اس سے بھی زیادہ طاقتور آفٹڑ شاکس آسکتے ہیں اس لیے عوام کم از کم ایک ہفتے تک ہائی الرٹ پر رہیں۔
یاد رہے کہ یہ ایک ماہ میں دوسرا بڑا زلزلہ ہے، گزشتہ ماہ شمالی پیسیفک خطے میں 6.7 شدت کا زلزلہ آیا تھا جس کے بعد سونامی ایڈوائزری جاری کی گئی تھی۔
جاپان دنیا کے سب سے زیادہ زلزلے سے متاثر ہونے والے ممالک میں شامل ہے۔ جہاں کئی بڑے اور تباہ کن زلزلے آ چکے ہیں جنھوں نے عالمی تاریخ پر گہرے نقوش چھوڑے۔
سال 2011 کو توہوکو کے مقام پر 9.0 شدت کے زلزلے اور سونامی کو جاپان کی تاریخ کا سب سے طاقتور زلزلہ کہا جاتا ہے، جس میں ہلاک اور لاپتا ہونے والوں کی تعداد 18 ہزار سے تجاوز کرگئی تھی کیوںکہ اس زلزلے سے ہی فُکوشیما نیوکلیئر سانحہ ہوا تھا۔
اسی طرح 1995 میں کوبے کے علاقے میں 6.9 کے زلزلے میں 6 ہزار ہلاکتیں ہوئی تھیں اور 2004 کے نیگاٹا زلزلے میں بھی جانی و مالی نقصان ہوا تھا۔