پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن نے حال ہی میں ایک اہم فیصلہ کرتے ہوئے اپنے تمام پارٹنر گرلز ہائی اور ہائر سیکنڈری اسکولوں میں مرد اساتذہ کی تعیناتی پر پابندی لگا دی ہے، فاؤنڈیشن کی جانب سے جاری کردہ نئی ہدایات میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ لڑکیوں کے تعلیمی اداروں میں اب صرف خواتین اساتذہ ہی تعینات کی جا سکیں گی۔
اس پالیسی کا اطلاق فوری طور پر کیا جا رہا ہے اور تمام اسکول انتظامیہ کو اس فیصلے پر سختی سے عمل درآمد یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے پیف حکام کے مطابق کئی پارٹنر اسکولوں میں یہ شکایات سامنے آ رہی تھیں کہ مرد اساتذہ کی موجودگی طالبات کے لیے غیر ضروری دباؤ اور بے آرامی کا باعث بن رہی تھی۔
بعض اسکولوں میں طالبات اور والدین نے بھی اس حوالے سے اپنے تحفظات کا اظہار کیا تھا حکام کا کہنا ہے کہ ان خدشات کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ فیصلہ کیا گیا تاکہ لڑکیوں کو پرسکون اور اعتماد افزا ماحول فراہم کیا جا سکے ،فاؤنڈیشن نے تمام متعلقہ اداروں کو سختی سے متنبہ کیا ہے کہ نئی پالیسی کی خلاف ورزی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔
اگر کوئی اسکول اس حکم کی خلاف ورزی کرتا پایا گیا تو اس کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی، جس میں پارٹنرشپ ختم کرنا یا مالی معاونت روکنا بھی شامل ہو سکتا ہےپیف نے اسکول انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ وہ فوری طور پر گرلز سیکشن میں تعینات تمام مرد اساتذہ کو ہٹا کر ان کی جگہ خواتین اساتذہ کی تعیناتی کو یقینی بنائیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ اس پالیسی کا مقصد تعلیم کے معیار کو متاثر کرنا نہیں بلکہ طالبات کے لیے ایک ایسا ماحول پیدا کرنا ہے جہاں وہ بلا خوف و جھجھک اپنی تعلیم پر توجہ مرکوز کر سکیں یہ فیصلہ اس بات کا بھی اظہار ہے کہ فاؤنڈیشن طالبات کی ضروریات اور معاشرتی حساسیت کو مدنظر رکھتے ہوئے عملی اقدامات کرنے کے لیے پرعزم ہے تاکہ لڑکیوں کو بہتر تعلیمی مواقع فراہم کیے جا سکیں۔