انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کی برانڈ ویلیو میں 2025 کے دوران 20 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے، آئی پی ایل برانڈ ویلیو 16400 کروڑ روپے کمی کے بعد مجموعی مالیت کمی کے بعد 9.6 ارب ڈالر رہ گئی ہے۔
یہ کمی لیگ کی تاریخ میں دوسری بڑی کمی قرار دی جا رہی ہے۔ ماہرین کے مطابق اس نمایاں کمی کی سب سے بڑی وجہ وہ غیر معمولی صورتحال ہے جس نے رواں سال کے سیزن کو متاثر کیا۔
آئی پی ایل 2025 کے سیزن کو پاکستان اور بھارت کے درمیان مئی میں پیدا ہونے والی کشیدگی کے باعث تقریباً ایک ہفتے کے لیے درمیانِ سیزن معطل کرنا پڑا۔ 2020 کے کووڈ 19 بحران کے بعد یہ پہلا موقع تھا کہ لیگ اس طرح رکی ہو۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اس عارضی تعطل نے براڈکاسٹرز کے اعتماد کو متاثر کیا، اسپانسرز کی نمائش کم ہوئی اور مجموعی تجارتی رفتار سست پڑ گئی، جس کا براہ راست اثر برانڈ ویلیو پر پڑا۔
رپورٹ کے مطابق کمی کی وجوہات صرف معطلی تک محدود نہیں بلکہ کئی بنیادی ساختی مسائل بھی سامنے آئے ہیں۔ بھارت میں حقیقی رقم کے گیمنگ اشتہارات پر پابندی، جو آئی پی ایل کے بڑے اسپانسرز کا اہم ذریعہ تھے، نے ایک بڑی کیٹیگری کو مکمل طور پر ختم کر دیا۔
اسی طرح پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل ایکس) کے ساتھ شیڈولنگ کا ٹکراؤ، آنے والے میگا آکشن سے متعلق غیر یقینی صورتحال، اور کرپٹو اسپانسرز کے اخراج نے فرنچائزز کی قدر پر مزید دباؤ ڈالا۔
یہ نتائج اکتوبر میں جاری کی گئی ڈی اینڈ پی ایڈوائزری کی ایک الگ رپورٹ سے بھی مطابقت رکھتے ہیں، جس میں بتایا گیا تھا کہ آئی پی ایل کی قدر مسلسل دو سال سے گر رہی ہے۔ 2023 میں اس کی مالیت 92,500 کروڑ روپے تھی جو 2024 میں کم ہو کر کر 82,700 کروڑ روپے رہ گئی، اور 2025 میں مزید کم ہو کر 76,100 کروڑ روپے تک پہنچ گئی۔
رپورٹ کے مطابق دس میں سے نو ٹیموں کی برانڈ ویلیو میں نمایاں کمی آئی ہے۔ ممبئی انڈینز اور رائل چیلنجرز بنگلور، جو اب تک سب سے زیادہ قدر رکھنے والی ٹیمیں سمجھی جاتی ہیں، تقریباً 10 فیصد کمی سے متاثر ہوئیں اور ان کی مالیت بالترتیب 108 ملین ڈالر اور 105 ملین ڈالر رہی۔
دیگر بڑی ٹیمیں بھی شدید متاثر ہوئیں۔ چنائی سپر کنگز کی قدر 24 فیصد کمی کے بعد 93 ملین ڈالر رہ گئی، جبکہ کولکتہ نائٹ رائیڈرز کی مالیت 33 فیصد گر کر 73 ملین ڈالر تک محدود ہو گئی۔ سن رائزرز حیدرآباد اور راجستھان رائلز نے سب سے زیادہ کمی کا سامنا کیا، جو بالترتیب 34 فیصد اور 35 فیصد تک گھٹ گئیں۔
گجرات ٹائٹنز واحد ٹیم رہی جس نے اس عمومی منفی رجحان کے باوجود دو فیصد اضافہ ریکارڈ کیا اور اس کی مالیت بڑھ کر 70 ملین ڈالر ہو گئی۔
مجموعی طور پر 2025 آئی پی ایل کے لیے ایک دباؤ کا سال ثابت ہوا ہے، اور کرکٹ ماہرین کا کہنا ہے کہ مستقبل میں اس قدر کو بحال کرنا لیگ کے لیے ایک بڑا چیلنج ہوگا۔