پراپرٹی کی خریدو فروخت کرنے والوں کیلئے اہم خبر

پراپرٹی کی خریدو فروخت کرنے والوں کیلئے اہم خبر

حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ملک کے اندر پراپرٹی ٹیکس کے دائرہ کار کو دیہاتوں تک وسعت دینے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ ذرائع کے مطابق اس اقدام کا مقصد قومی آمدنی میں اضافہ اور ٹیکس نیٹ کو مزید مضبوط بنانا ہے، جس کے لیے مختلف تجاویز تیار کرکے اعلیٰ سطحی کمیٹی کو بھجوا دی گئی ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پراپرٹی ٹیکس کے دائرہ کار میں دیہاتوں کو شامل کرنے کا عمل دو مراحل پر مشتمل ہوگا۔ پہلے مرحلے میں دیہی علاقوں میں موجود کمرشل پراپرٹیز جیسے دکانیں، کارخانے اور میرج ہالز کو ٹیکس نیٹ میں شامل کیا جائے گا۔ اس حکمتِ عملی کے تحت 10 سے 15 ارب روپے کی اضافی آمدنی متوقع ہے، جس سے سرکاری خزانے کو خاطر خواہ فائدہ پہنچے گا۔

دوسرے مرحلے میں دیہی علاقوں کی رہائشی پراپرٹیز کو بھی ٹیکس نیٹ میں لایا جائے گا۔ حکومتی ذرائع کے مطابق اس مرحلے پر عمل درآمد سے ٹیکس وصولیوں میں مزید اضافہ ممکن ہو سکے گا اور مجموعی ریوینیو میں نمایاں بہتری آئے گی۔

محکمہ ایکسائز کے مطابق اس وقت ملک کے شہری علاقوں سے تقریباً 30 ارب روپے سالانہ پراپرٹی ٹیکس کی مد میں وصول کیے جا رہے ہیں۔ محکمہ کا کہنا ہے کہ دیہاتوں کو ٹیکس نیٹ میں شامل کرنے سے ٹیکس وصولی کے نظام میں ایک بڑی پیش رفت ہوگی۔ اس سلسلے میں محکمہ ایکسائز نے اپنی سفارشات تیار کر کے ریسورس موبلائزیشن کمیٹی کو بھجوا دی ہیں، جبکہ حتمی منظوری حکومت دے گی۔

یہ بھی پڑھیں: کاروبار میں آسانی اور سرمایہ کاری میں اضافے کیلئے اقدامات حکومت کی اولین ترجیح ہیں : وزیراعظم

ذرائع کے مطابق حکومت اس نئے ٹیکس نظام کو مرحلہ وار نافذ کرنے کی خواہش مند ہے تاکہ عوام پر اچانک بوجھ نہ پڑے اور انتظامی امور بھی بہتر انداز میں انجام پائیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ ٹیکس نیٹ کی وسعت سے نہ صرف آمدنی میں اضافہ ہوگا بلکہ مقامی سطح پر ترقیاتی منصوبوں کے لیے بھی وسائل بڑھائے جا سکیں گے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *