مشیر وزیراعظم رانا ثنا اللہ نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کا ٹرائل بھی ملٹری کورٹ میں ہوسکتا ہے۔ فیض حمید یہ سب اکیلے نہیں بلکہ کسی کیساتھ مل کر کررہے تھے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کے مشیر رانا ثناءاللہ نے نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کا ٹرائل بھی ملٹری کورٹ میں ہوسکتا ہے۔ فیض حمید یہ سب اکیلے نہیں بلکہ کسی کیساتھ مل کر کررہے تھے۔
مشیر وزیر اعظم رانا ثناءاللہ نے کہا کہ فیض حمید نے سیاسی مینجمنٹ کی۔ فیض حمید ذاتی ایجنڈے پر کام نہ کرتے تو اس صورتحال سے دوچار نہ ہوتے۔ فیض حمید نے جو بھی کام کیے نام لے کر اور بتا کر کیے۔
رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ فیض حمید نے اپنی ترقی کیلئے سیاسی رابطے رکھے۔ فیض حمید کی جگہ کوئی بھی ہوتا تو اس کا یہی حال ہوتا۔ ممکن ہے پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کے پیچھے بھی فیض حمید ہوں۔ آرمی چیف کی تعیناتی ہونی تھی اس وقت پی ٹی آئی نے لانگ مارچ کیا۔
مزید پڑھیں: ریاست کو نقصان پہنچانے کا منصوبہ، عمران خان اور فیض حمید کا اتحاد فاش، سابق جنرل کی 14 سال قید نے پوری سازش بے نقاب کردی
انہو ں نے کہا کہ 9مئی میں فیض حمید کے ملوث ہونے کے ثبوت ملے تو بانی کا بھی ٹرائل ہوسکتا ہے۔ عاصم منیر کو آرمی چیف بننے سے روکنے کیلئے چیزیں فیض حمید کے گرد گھومتی ہیں۔ فیض حمید کو سیاسی سرگرمیوں میں ملوث ہونے پر سزا دی گئی ہے۔
بانی پی ٹی آئی کا ٹرائل بھی ملٹری کورٹ میں ہوسکتا ہے۔ فیض حمید یہ سب اکیلے نہیں بلکہ کسی کیساتھ مل کر کررہے تھے۔ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ عمران خان نے خود ہی اپنے آپ کو اور اپنی جماعت کو حادثے سے دوچار کرلیا، ان کا ٹرائل بھی ملٹری کورٹ کے زمرے میں تو آتا ہے۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ عمران خان ایک فتنے کا نام ہے، قوم نے اس فتنے کی شناخت اور ادراک نہ کیا تو یہ فتنہ قوم کو خطرے سے دوچار کر دے گا۔