ملک بھر میں پیٹرول پمپس بند ہونے کا امکان، وجہ سامنے آگئی

ملک بھر میں پیٹرول پمپس بند ہونے کا امکان، وجہ سامنے آگئی

پاکستان پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن نے مطالبات منظور نہ ہونے کی صورت میں ملک بھر میں پیٹرول پمپس بند کرنے کی دھمکی دے دی ہے۔

چیئرمین ایسوسی ایشن عبدالسمیع خان نے اپنے بیان میں کہا کہ حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات پر ڈیلرز کے مارجن کو مسترد کیا گیا ہے، حالانکہ ایسوسی ایشن حکومت سے 8 فیصد مارجن کا مطالبہ کر رہی تھی اور اس سے کم پر کام کرنا ممکن نہیں۔

عبدالسمیع خان نے واضح کیا کہ اگر حکومت ڈیلرز کے مارجن کو 8 فیصد نہیں کرتی تو ملک بھر میں پیٹرول پمپس بند کر دیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایسوسی ایشن حکومت کو مارجن پر نظرثانی کے لیے 10 دن کا وقت دے رہی ہے۔ اس وقت ڈیلرز کا مارجن 3.12 فیصد ہے اور اس میں 4.88 فیصد اضافہ کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے تجویز دی کہ حکومت چاہے تو 8 فیصد اضافہ مرحلہ وار بھی کر سکتی ہے۔

دوسری جانب پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا بھی خدشہ پیدا ہو گیا ہے کیونکہ حکومت نے آئل مارکیٹنگ کمپنیوں (او ایم سیز) اور ڈیلرز کے منافع میں اضافہ کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ پیٹرولیم ڈویژن نے اس حوالے سے سمری تیار کی ہے، جسے اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کے اجلاس میں پیش کیا گیا۔ سمری کی منظوری اور بعد ازاں کابینہ کی توثیق کے بعد پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں فی لیٹر 2 روپے 40 پیسے تک اضافہ متوقع ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں مہنگائی میں اضافے کا امکان ہے، آئی ایم ایف

پیٹرولیم ڈویژن کے ذرائع کا کہنا ہے کہ او ایم سیز اور ڈیلرز کے منافع کی شرح کو 1 روپے 10 پیسے سے بڑھا کر 1 روپے 28 پیسے فی لیٹر کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ اس سے پہلے اوگرا نے کمپنیوں کے مارجن میں 1 روپے 35 پیسے اور ڈیلرز کے مارجن میں 1 روپے 40 پیسے اضافے کی سفارش کی تھی۔

مارکیٹ ذرائع کے مطابق پیٹرولیم ڈیلرز کی یہ ہڑتال کی دھمکی ملک میں ایندھن کی فراہمی اور عوام پر براہِ راست اثر ڈال سکتی ہے، اس لیے حکومت پر دباؤ ہے کہ وہ ڈیلرز کے مارجن کا مسئلہ جلد حل کرے تاکہ ملک گیر بحران سے بچا جا سکے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *