وزیراعظم شہباز شریف کے ترکمانستان کے دورے نے عالمی سطح پر پاکستان کی توجہ کو نمایاں طور پر بڑھا دیا ہے، اشک آباد میں ہونے والی اعلیٰ سطح کی ملاقاتوں میں وزیراعظم نے روس، ترکی، ایران، تاجکستان اور کرغزستان کے سربراہان کے ساتھ باہمی تعلقات مضبوط کرنے اور تعاون کے مختلف شعبوں کو بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا۔
وزیراعظم اور روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے درمیان ملاقات میں علاقائی صورتحال، سیاسی اور اقتصادی تعاون کے فروغ اور مختلف شعبوں میں مشترکہ اقدامات پر بات چیت ہوئی۔وزیر اعظم سے ترک صدر رجب طیب اردوان سے ملاقات میں توانائی، پیٹرولیم اور معدنیات کے شعبوں میں ترکی کی دلچسپی کا خیرمقدم کیا گیا اور دونوں رہنماؤں نے سیاسی، دفاعی، اقتصادی اور توانائی کے شعبوں میں تعلقات مزید مضبوط کرنے پر اتفاق کیا۔
ملاقات میں اسلام آباد تہران-استنبول ریل نیٹ ورک کی اہمیت پر بھی زور دیا گیا وزیراعظم نے غزہ کی موجودہ صورتحال پر تشویش ظاہر کی اورپاکستان کی سکیورٹی خدشات کے بغیر خطے میں پائیدار امن کے قیام کی دشواری پرروشنی ڈالی۔
ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان سے ملاقات میں دونوں ممالک نے بیرونی جارحیت کے خلاف مشترکہ تعاون کو سراہا اور سرحدی منڈیوں، تجارت اور بلوچستان ٹرانسپورٹ نیٹ ورک کے ذریعے تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔
وزیراعظم نے افغان سرزمین سے دہشت گردی کے خطرات پر اپنے تحفظات بھی واضح کیے اور افغان حکومت سے مؤثر اقدامات کا مطالبہ کیا۔
وزیراعظم نے تاجکستان اور کرغزستان کے صدور سے بھی غیر رسمی ملاقاتیں کیں اور خطے میں امن و استحکام کے فروغ کے لیے باہمی تعلقات کو مضبوط بنانے پر تبادلۂ خیال کیا۔
عالمی امن اور سیکیورٹی فورم سے خطاب میں وزیراعظم نے افغان حکومت پر ذمہ داریوں کی ادائیگی کے لیے عالمی برادری کے دباؤ کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ تنازعات کا پرامن حل پاکستان کی خارجہ پالیسی کا بنیادی ستون ہے۔