ساتواں انٹرنیشنل کنزیومر پروڈکٹ فیئر 2025 کراچی ایکسپو سینٹر میں شاندار اور تاریخی کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہو گیا، 4 روزہ اس عالمی نمائش نے پاکستان کی کنزیومر ٹریڈ انڈسٹری کے لیے ایک اہم سنگ میل کی حیثیت اختیار کر لی ہے۔
ای کامرس گیٹ وے پاکستان کے زیرِ اہتمام اور اسپیشل انویسٹمنٹ فسیلی ٹیشن کونسل ( ایس آئی ایف سی ) کی اسٹریٹجک معاونت سے منعقد ہونے والی اس عظیم الشان نمائش میں 52 ہزار سے زیادہ ملکی و غیر ملکی کاروباری اور عوامی وزیٹرز نے شرکت کی، جن میں امپورٹرز، ڈسٹری بیوٹرز، ہول سیلرز، ریٹیلرز اور کارپوریٹ خریدار شامل تھے۔ شرکاء کی بھرپور شرکت نے پاکستان کی بڑھتی ہوئی کنزیومر مارکیٹ پر عالمی اعتماد کی واضح عکاسی کی۔
نمائش کے دوران 600 سے زیادہ ملکی و غیر ملکی کمپنیوں نے اپنی مصنوعات اور خدمات کی نمائش کی، جنہوں نے مضبوط بزنس لیڈز، براہ راست آرڈرز اور اعلیٰ معیار کی بی ٹو بی نیٹ ورکنگ کو ایونٹ کی نمایاں کامیابیاں قرار دیا۔ چار روزہ نمائش کے دوران 123 ملین ڈالر سے زائد کے کاروباری معاہدے طے پائے، جو پاکستان کی تجارتی سرگرمیوں میں نمایاں پیش رفت سمجھے جا رہے ہیں۔
نمائش میں انڈونیشین پویلین کی خصوصی شرکت بھی توجہ کا مرکز رہی، جہاں 11 ممتاز کمپنیوں نے کامیابی کے ساتھ اپنی مصنوعات پیش کیں، اس شراکت نے پاکستان اور انڈونیشیا کے درمیان تجارتی اور ثقافتی تعلقات کو مزید فروغ دیا۔ اسی طرح چائینیز پویلین میں بڑے پیمانے پر بی ٹو بی ملاقاتوں کا انعقاد ہوا، جس کے نتیجے میں دو طرفہ تجارت میں نمایاں اضافے کے امکانات ظاہر کیے گئے۔
ای کامرس گیٹ وے پاکستان کے منیجنگ ڈائریکٹر مسٹر محمد عزیر نظام نے نمائش کی کامیابی پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ انٹرنیشنل کنزیومر پروڈکٹ فیئر کی ریکارڈ کامیابی، 123 ملین ڈالر کے معاہدے اور 52 ہزار سے زائد وزیٹرز کی شرکت پاکستان کی عالمی کنزیومر مارکیٹ میں مضبوط پوزیشن کا ثبوت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس نمائش نے عالمی معیار کی تجارتی نمائشوں کی میزبانی میں پاکستان کی صلاحیت کو ثابت کر دیا ہے اور مستقبل میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے ایک مضبوط بنیاد فراہم کی ہے۔
شرکا اور بین الاقوامی مندوبین نے ایس آئی ایف سی کی سرمایہ کار دوست پالیسیوں کو سراہتے ہوئے پاکستان میں بڑھتے ہوئے عالمی اعتماد کا اعتراف کیا۔ نمائش میں شریک کاروباری شخصیات کا کہنا تھا کہ ایس آئی ایف سی کی کاوشوں نے سرمایہ کاروں کے لیے سازگار ماحول پیدا کیا ہے، جو پاکستان کی معیشت کے لیے خوش آئند ثابت ہو رہا ہے۔