سوشل میڈیا کی دنیا میں ایک غیر معمولی دعویٰ نے عالمی سطح پر توجہ حاصل کر لی ہے، گھانا سے تعلق رکھنے والی ایک متنازع سوشل میڈیا شخصیت ایبو نوح نے اعلان کیا ہے کہ وہ 25 دسمبر سے شروع ہونے والے ایک ممکنہ عالمی طوفان سے انسانیت اور جانوروں کو بچانے کے لیے دیو ہیکل لکڑی کی کشتیاں تعمیر کر رہے ہیں۔
ایبو نوح کا کہنا ہے کہ یہ طوفان صرف چند دنوں کا نہیں بلکہ مسلسل تین سال تک زمین کو اپنی لپیٹ میں رکھے گا جس کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر تباہی کا خدشہ ہے ایبو نوح کو سوشل میڈیا پر ایبو جیسس اور اگبو نوح جیسے ناموں سے بھی جانا جاتا ہے اپنی اصل شناخت اور ذاتی پس منظر کے حوالے سے ایک معمہ سمجھے جاتے ہیں۔
ان کے بارے میں مستند معلومات دستیاب نہیں تاہم مختلف پلیٹ فارمز پر ان کے لاکھوں فالوورز موجود ہیں جو ان کی ویڈیوز اور بیانات کو دلچسپی سے دیکھتے اور شیئر کرتے ہیں،اپنے دعوؤں میں وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ وہ ایک نہیں بلکہ دس بڑی کشتیوں کی تعمیر کا ارادہ رکھتے ہیں بعض غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق ان کشتیوں میں چند ہزار افراد کے لیے گنجائش ہوگی جبکہ کچھ دعوے اس سے بھی آگے بڑھ کر کروڑوں افراد کے محفوظ ہونے کی بات کرتے ہیں۔
سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیوز میں ایبو نوح کو مختلف مناظر میں دکھایا گیا ہے، کہیں وہ مخصوص لباس میں نظر آتے ہیں، کہیں کتاب پڑھتے دکھائی دیتے ہیں اور کہیں مبینہ طور پر زیرِ تعمیر کشتیوں کا جائزہ لیتے ہوئے دکھائے جاتے ہیں۔
تاہم حیران کن بات یہ ہے کہ گھانا کے کسی معروف یا مستند میڈیا ادارے نے اب تک ان دعوؤں کی باقاعدہ تصدیق نہیں کی، نہ ہی ان کشتیوں کے مقام یا وجود کے بارے میں کوئی ٹھوس معلومات سامنے آئی ہیں۔دوسری جانب ، سوشل میڈیا صارفین کا ایک طبقہ اس سارے معاملے کو شک کی نگاہ سے دیکھ رہا ہے۔
کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ ایبو نوح کا وجود ہی مشکوک ہے جبکہ دیگر کے مطابق یہ ویڈیوز جدید مصنوعی ذہانت یا ڈیپ فیک ٹیکنالوجی کے ذریعے تیار کی جا سکتی ہیں۔یوں یہ معاملہ سچ اور افسانے کے درمیان معلق نظر آتا ہے اور سوشل میڈیا پر یہ بحث مسلسل زور پکڑتی جا رہی ہے کہ آیا یہ واقعی کسی آنے والے خطرے کی نشاندہی ہے یا محض ایک آن لائن سنسنی خیز کہانی ہے ۔