آئندہ سال فریضہ حج کی ادائیگی کے لیے جانے والے عازمین کو حجازِ مقدس میں گھر سے گھر تک تمام بنیادی ضروریات اور سہولیات فراہم کی جائیں گی۔وزارتِ مذہبی امور کی جانب سے حج 2026 کے انتظامات کو مزید مؤثر اور منظم بنانے کے لیے جامع منصوبہ بندی کی جا رہی ہے، جس کا مقصد عازمین حج کو ہر ممکن سہولت اور رہنمائی فراہم کرنا ہے تاکہ وہ مکمل یکسوئی کے ساتھ اپنی عبادات ادا کر سکیں۔
حکام کے مطابق عازمین حج کو پاکستان سے روانگی کے مرحلے سے لے کر وطن واپسی تک معاون عملہ میسر ہوگا ایئرپورٹ پر روانگی کے وقت سے ہی خدام الحجاج عازمین کے ساتھ موجود ہوں گے اور سعودی عرب پہنچنے کے بعد بھی مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں ہر مرحلے پر رہنمائی فراہم کریں گے۔
اس دوران عبادات کی ادائیگی، رہائش کے انتظامات، مقامی ٹرانسپورٹ، راستوں کی رہنمائی اور کسی بھی ناگہانی صورتحال میں فوری مدد شامل ہوگی۔
بیماری یا طبی ایمرجنسی کی صورت میں بھی معاون عملہ عازمین کی مکمل معاونت کرے گا۔وزارتِ مذہبی امور نے حج 2026 کے لیے مجموعی طور پر 880 خدام الحجاج کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔3
ان خدام الحجاج کا انتخاب ایک شفاف اور میرٹ پر مبنی عمل کے تحت کیا جائے گا تاکہ صرف اہل، صحت مند اور مستعد افراد ہی اس اہم ذمہ داری کے لیے منتخب ہوسکیں۔خدام الحجاج کے لیے مختلف کیٹیگریز مقرر کی گئی ہیں جن میں افسران اور فیلڈ معاون عملہ شامل ہے۔تفصیلات کے مطابق گریڈ 17 اور 18 کے افسران خدام الحجاج کے لیے اہل ہوں گے، جن کے لیے زیادہ سے زیادہ عمر کی حد 45 سال مقرر کی گئی ہے۔
اسی طرح فیلڈ معاون عملے کے لیے گریڈ 11 سے 16 تک کے اہلکار درخواست دے سکیں گے جن کے
لیے عمر کی حد 25 سے 45 سال رکھی گئی ہے۔انتخاب کے عمل میں جسمانی فٹنس کو خصوصی اہمیت دی جائے گی، کیونکہ خدام الحجاج کو شدید گرمی اور ہجوم میں عازمین کی خدمت انجام دینی ہوتی ہے۔
وزارت کے مطابق معذور افراد اور کمزور جسامت رکھنے والے امیدوار معاونین کے لیے نااہل قرار دیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ ہائی بلڈ پریشر، شوگر اور دل کے امراض میں مبتلا افراد بھی اس ذمہ داری کے لیے اہل نہیں ہوں گے۔