اڈیالہ جیل کے باہر دھرنا دینے کے معاملے پر تھانہ صدر بیرونی میں انسدادِ دہشت گردی ایکٹ کی مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق 16 اور 17 دسمبر 2025 کی درمیانی شب پی ٹی آئی قیادت نے ملاقات کے روز اڈیالہ روڈ پر شعیگم فیکٹری کے سامنے دھرنا دیا، جہاں مبینہ طور پر مجمع کو حکومت اور ریاستی اداروں کے خلاف نعرے بازی پر اکسانے کا الزام ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مظاہرین کی تعداد تقریباً 400 افراد تک پہنچ گئی تھی، جو 17 دسمبر کو رات تقریباً 2:30 بجے پرتشدد ہوگئے۔ صورتحال بگڑنے پر پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے واٹر کینن کا استعمال کیا۔ کارروائی کے دوران 14 مظاہرین پولیس سے جھڑپ میں ملوث پائے گئے، جنہیں موقع سے گرفتار کر لیا گیا جبکہ دیگر فرار ہوگئے۔
بعد ازاں تھانہ صدر بیرونی میں ایف آئی آر درج کی گئی، جس میں 14 گرفتار افراد کے علاوہ نمایاں قیادت کو نامزد کیا گیا۔ ایف آئی آر میں علیمہ خان، ڈاکٹر عظمیٰ، نورین نیازی، قاسم خان، سلمان اکرم راجہ، عالیہ حمزہ، ایڈووکیٹ تابش فاروق، سمیعہ، نعیم حیدر پنجوتھہ، تیمور مسعود (سابق ایم پی اے)، تنویر اسلم (ایم پی اے)، بسمہ ریاض (ایم پی اے) اور طیبہ راجا کے نام شامل ہیں۔
مجموعی طور پر 35 نامزد اور 300 سے 400 نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ دیگر نامزد ملزمان میں نادیہ خٹک، ہارون، راجا اسد عباس، ظفر گوندل اور شفقت عباس بھی شامل ہیں۔
ایف آئی آر کے مطابق ملزمان پر پولیس پر پٹرول بموں سے حملوں، تشدد، دفعہ 144 کی خلاف ورزی، اقدامِ قتل اور سازش سمیت انسدادِ دہشت گردی ایکٹ کی دفعہ 7 کے تحت الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ گرفتار 14 ملزمان کو انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں پیش کر دیا گیا ہے جبکہ پولیس مزید تحقیقات کر رہی ہے۔