لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی (لیسکو) نے نیٹ میٹرنگ پراجیکٹ کے تحت صارفین کو نئے کنکشن دینے پر خودساختہ پابندی عائد کر دی ہے، جس کے باعث نیٹ میٹرنگ کے منتظر صارفین کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق یہ پابندی نیٹ میٹرنگ ریگولیشنز میں مجوزہ تبدیلیوں کا عمل مکمل ہونے سے قبل ہی نافذ کر دی گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت کی ہدایت پر نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے نیٹ میٹرنگ ریگولیشنز میں ترمیم کے لیے ورکنگ کا آغاز کیا تھا۔ تاہم جیسے ہی ترمیمی عمل کے لیے ابتدائی ورکنگ شروع ہوئی، لیسکو نے نیٹ میٹرنگ کے تحت نئے کنکشن دینے پر پابندی لگا دی، حالانکہ اس حوالے سے باقاعدہ منظوری ابھی تک نہیں دی گئی۔
ذرائع کے مطابق نیپرا کے قوانین کے تحت اس وقت تک کسی بھی قسم کی پابندی عائد نہیں کی جا سکتی جب تک نیٹ میٹرنگ ریگولیشنز میں ترمیم کی باضابطہ منظوری نہ ہو جائے۔ اس کے باوجود لیسکو نے تمام دفاتر میں زیرِ التوا نیٹ میٹرنگ درخواستوں اور فائلز پر مزید محکمانہ کارروائی روک دی ہے۔ اس اقدام کے باعث وہ صارفین بھی متاثر ہو رہے ہیں جنہوں نے تمام قانونی تقاضے مکمل کر لیے تھے۔
ذرائع نے بتایا کہ کئی صارفین کو نیپرا کی جانب سے بجلی کی پیداوار کا لائسنس جاری ہو چکا ہے، اس کے باوجود انہیں نیٹ میٹرنگ کنکشن فراہم نہیں کیے جا رہے۔ مزید یہ کہ لائسنس کے اجرا کے بعد صارفین کو میٹرز کی تنصیب کے لیے ڈیمانڈ نوٹس جاری کرنے کا عمل بھی روک دیا گیا ہے، جس سے درخواست گزاروں کی مشکلات میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق لیسکو کی جانب سے باضابطہ تحریری نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا گیا، تاہم زبانی احکامات کی بنیاد پر عملی طور پر نیٹ میٹرنگ پر پابندی نافذ کر دی گئی ہے۔ اس صورتحال کے باعث صارفین کو غیر یقینی کیفیت کا سامنا ہے اور وہ یہ سمجھنے سے قاصر ہیں کہ ان کی درخواستوں پر کارروائی کب دوبارہ شروع ہوگی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ لیسکو کے اس اقدام نے نہ صرف نیٹ میٹرنگ منصوبے کو متاثر کیا ہے بلکہ وہ صارفین بھی پریشانی کا شکار ہیں جو پہلے ہی مالی سرمایہ کاری کر چکے ہیں۔ نیٹ میٹرنگ کے منتظر شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ ریگولیشنز میں ترمیم کی منظوری تک پہلے سے زیرِ التوا درخواستوں پر کارروائی جاری رکھی جائے تاکہ صارفین کو مزید نقصان سے بچایا جا سکے۔