توشہ خانہ کیس2 عمران خان، بشریٰ بی بی کو سزا، پی ٹی آئی کا بڑا اعلان

توشہ خانہ کیس2 عمران خان، بشریٰ بی بی کو سزا، پی ٹی آئی کا بڑا اعلان

سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے توشہ خانہ کیس 2 میں سنائی گئی سزا کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

عمران خان کے وکیل سلمان صفدر نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی کی ہدایت کے مطابق فیصلے کے خلاف تمام دستیاب قانونی راستے اختیار کیے جائیں گے اور جلد اسلام آباد ہائیکورٹ میں اپیل دائر کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں:توشہ خانہ ٹو کیس: عمران خان اور بشریٰ بی بی کو مجموعی طور پر 17، 17سال قید، 1کروڑ روپے جرمانے کی سزا

سلمان صفدر کا کہنا تھا کہ توشہ خانہ ون اور سائفر کیس کی طرح اس مقدمے کے ٹرائل میں بھی متعدد قانونی سقم موجود ہیں جنہیں اپیل میں اجاگر کیا جائے گا۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ ٹرائل کے دوران شفافیت کے تقاضے پورے نہیں کیے گئے اور عدالتی کارروائی میں بنیادی قانونی اصولوں کو نظرانداز کیا گیا۔ ان کے مطابق عمران خان اور بشریٰ بی بی کو جیل میں سخت اور نامناسب حالات میں رکھا گیا ہے جو انسانی حقوق کے منافی ہیں۔

وکیل سلمان صفدر نے بتایا کہ قانونی ٹیم کو گزشتہ رات 8 بجے اطلاع دی گئی کہ توشہ خانہ 2 کی سماعت صبح 9 بجے اڈیالہ جیل میں ہوگی۔ موٹروے بند ہونے اور خراب موسم کے باوجود ٹیم لاہور سے روانہ ہو کر وقت پر سماعت میں شریک ہوئی۔ ان کا کہنا تھا کہ جج نے ملزمان اور وکلا کی غیر موجودگی میں فیصلہ سنایا حالانکہ آج دلائل مکمل کر کے فیصلہ محفوظ کیا جانا تھا۔

ادھر اپوزیشن جماعتوں اور سیاسی رہنماؤں نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کو توشہ خانہ ٹو میں دی جانے والی سزا کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے انصاف کا قتل قرار دیا ہے۔

خیبر پختونخوا ہاؤس اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہم توشہ خانہ ٹو میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کو دی گئی سزا کی مذمت کرتے ہیں، ایسے فیصلوں سے عوام میں بے چینی اور انتشار بڑھے گا۔

تحریک تحفظ آئین کے سربراہ محمود اچکزئی نے کہا کہ جو لوگ حق کی بات کرتے ہیں انہیں سزا دینا انصاف نہیں۔ ان کے مطابق ملک میں اربوں روپے کی کرپشن سب کے سامنے ہے مگر احتساب کا معیار یکساں نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر ضمیر بیچنے اور خریدنے والوں کو اچھا پاکستانی سمجھا جائے تو پھر انصاف کا تصور بے معنی ہو جاتا ہے۔

مزید پڑھیں: توشہ خانہ ٹو کیس، عمران خان ، بشریٰ بی بی پر الزامات کی تفصیلات جاری

بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ اختر مینگل نے کہا کہ توشہ خانہ کیس میں بانی پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ کو سزا کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا ماضی میں وزرائے اعظم نے توشہ خانہ سے کچھ نہیں لیا اور کیا انہیں بھی سزا دی گئی؟

اختر مینگل نے کہا کہ جنہوں نے ملک اور آئین توڑا انہیں گارڈ آف آنر کے ساتھ رخصت کیا گیا، یہ سب ناانصافی کی واضح مثالیں ہیں۔ ان کے مطابق اگر اس ملک میں قانون، انصاف اور آئین کی بالادستی ہوتی تو آج حالات مختلف ہوتے، آئین طاقتوروں کے لیے نہیں بلکہ سب کے لیے برابر ہونا چاہیے۔

مجلس وحدت المسلمین کے رہنما علامہ ناصر عباس نے فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ عوام اور پارلیمنٹ غیر متعلقہ ہوتی جا رہی ہیں اور انصاف ناپید ہے۔

سابق سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ کو ملنے والی سزا قابل مذمت ہے اور یہ عمل صرف سیاستدانوں تک محدود نہیں رہا۔ انہوں نے کہا کہ ایمان مزاری کو عوام کی آواز بننے پر مقدمات کا سامنا ہے، مطیع اللہ جان پر جھوٹا منشیات کا مقدمہ بنایا گیا اور جسٹس جہانگیری کا قصور صرف یہ تھا کہ انہوں نے بانی پی ٹی آئی کی ضمانت اور انتخابی مقدمات کو جلد نمٹانے کی کوشش کی۔

قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ عمران خان کے خلاف توشہ خانہ کیس ٹو کے مقدمے میں تمام قانونی اور انصاف پر مبنی پہلوؤں کو پوری طرح مدنظر رکھا گیا ہے، یہ فیصلہ ملک کی عدلیہ کی جانب سے سامنا آیا ہے لیکن اپوزیشن کی جانب سے عدلیہ پر سوال اٹھانا ملک کے نظام سے انحراف کے مترادف ہے۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *