کراچی میں گزشتہ دو روز کے دوران مرغی کے گوشت کی فی کلو قیمت میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق چند روز قبل مرغی کا گوشت 500 سے 550 روپے فی کلو میں دستیاب تھا، لیکن اب مختلف علاقوں میں یہ 750 سے 850 روپے فی کلو تک فروخت ہو رہا ہے، قیمتوں میں اضافے نے خاص طور پر متوسط اور کم آمدنی والے طبقے کے لیے مرغی کا گوشت خریدنا مشکل بنا دیا ہے۔
حکومت کی جانب سے مرغی کے گوشت کی سرکاری قیمت 670 روپے فی کلو مقرر کی گئی ہے، تاہم مارکیٹ میں اس نرخ پر گوشت دستیاب نہیں ہے۔
شہریوں نے شکایت کی ہے کہ سرکاری نرخ نامے پر عمل درآمد نہ ہونے کی وجہ سے دکاندار اپنی مرضی سے نرخ وصول کر رہے ہیں اور انتظامیہ کی جانب سے کوئی کارروائی نظر نہیں آ رہی۔
دکانداروں کا مؤقف ہے کہ وہ خود بھی مہنگی مرغی خریدنے پر مجبور ہیں، پولٹری دکانداروں کے مطابق پولٹری فارمرز انہیں مرغی زیادہ قیمت پر فراہم کر رہے ہیں، جس کی وجہ سے وہ سرکاری نرخ پر گوشت فروخت کرنے سے قاصر ہیں۔
پولٹری ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ فیڈ کی بڑھتی ہوئی قیمتیں، موسمی اثرات اور سپلائی میں کمی قیمتوں میں اضافے کی اہم وجوہات ہیں۔
ایسوسی ایشن نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ قیمتوں کو مستحکم رکھنے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں تاکہ عوام پر بوجھ کم ہو اور مرغی کا گوشت عام صارفین کے لیے دستیاب رہے۔
عوام کا کہنا ہے کہ اگر سرکاری نرخ نامے پر عمل درآمد نہ ہوا تو لوگ مرغی کے گوشت کے بجائے سستے متبادل کھانے پر مجبور ہو جائیں گے، جس سے صارفین اور دکاندار دونوں متاثر ہوں گے۔