پاکستان میں چاندی کی قیمت مختلف عوامل پر منحصر ہوتی ہے جن میں بین الاقوامی مارکیٹ میں چاندی کی طلب و رسد، ملکی کرنسی کی قدر، مہنگائی کی شرح، عوامی طلب اور سرکاری پالیسی شامل ہیں۔خاص طور پر ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت اہمیت رکھتی ہے کیونکہ تاریخی طور پر یہ ایک معیار کے طور پر استعمال ہوتی ہے اور زیادہ تر زیورات اسی وزن اور معیار کے مطابق تیار کیے جاتے ہیں۔
ملک کے مختلف شہروں میں چاندی کی قیمت میں معمولی فرق پایا جاتا ہے لیکن عمومی طور پر یہ ایک مستقل رجحان رکھتی ہے آج کے دن کراچی، لاہور اور اسلام آباد میں 10 گرام چاندی کی قیمت تقریباً 6,051 روپے ہے جبکہ ایک تولہ چاندی کی قیمت 7,050 روپے کے قریب رہی جو بلند ترین سطح ہے ۔اسی طرح راولپنڈی، پشاور اور کوئٹہ میں بھی یہ نرخ تقریباً یکساں ہیں چاندی نہ صرف زیورات کے لیے استعمال ہوتی ہے بلکہ اسے محفوظ سرمایہ کاری کے طور پر بھی دیکھا جاتا ہے۔
یہ طویل مدتی سرمایہ کاری کے لیے بھی موزوں ہے اگرچہ اس کی قیمت میں مختصر مدت کے دوران اتار چڑھاؤ آ سکتا ہےسونے کے مقابلے میں چاندی کو کم خطرناک سرمایہ کاری تصور کیا جاتا ہے کیونکہ اس کی قیمت میں اتار چڑھاؤ نسبتاً کم ہوتا ہے۔
پاکستان میں چاندی کی قیمت کا تعین بین الاقوامی مارکیٹ، ڈالر کی قدر، مہنگائی اور عوامی طلب کے توازن پر ہوتا ہے مقامی کرنسی میں روزانہ اپ ڈیٹ ہونے والی قیمتیں سرمایہ کاروں اور زیورات بنانے والوں دونوں کے لیے رہنمائی کا کام دیتی ہیں۔
چاندی نہ صرف مالی تحفظ فراہم کرتی ہے بلکہ زیورات کی صنعت میں بھی اس کی اہمیت برقرار ہےجو ملکی معیشت اور صارفین کی ضروریات دونوں کے لیے اہم کردار ادا کرتی ہے۔