بھارت میں اقلیتیوں کی مذہبی آزادی شدید خطرے میں ، کرسمس منانے پر ہندو انتہا پسندگروہ مسیحی برادری کیخلاف وحشیانہ کارروائیوں پر اتر آئے ہیں۔
بی جے پی کی مودی سرکار میں مذہبی اقلیتوں کے خلاف انتہا پسند ہندو گروہوں کی کارروائیاں مسلسل بڑھ رہی ہیں اور رواں سال کرسمس کے موقع پر بھی متعدد ریاستوں میں مسیحی تقریبات کو نشانہ بنایا گیا جس سے مذہبی آزادی پر سنگین سوالات اٹھے ہیں۔
بھارت میں کرسمس کی تقریبات کے انعقاد کو روکنے کے نئے ہتھکنڈے اختیار کیے جا رہے ہیں، بی جے پی کے عہدےدار گرجا گھروں میں داخل ہو کر دھونس اور دھمکیوں پر اتر آئے، انتہا پسند عناصرنے متعدد مقامات پر گرجا گھروں اور اسکولوں میں داخل ہو کر کرسمس کی سجاوٹ تباہ کی، کارول گانے والوں کو دھمکیاں دیں اور تقریبات روک دیں۔
انتہا پسندوں نے مسیحیوں سے کہا کہ انہیں بھارت میں اس قسم کا تہوار منانے کی اجازت ہر گز نہیں دی جاسکتی اور ساتھ ہی دھمکی دی کہ اگر وہ کرسمس منائیں گے تو انہیں ملک سے نکال دیا جائےگا۔
سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو تیزی سے وائرل ہورہی ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ نئی دہلی میں عوامی مقام پر کرسمس منانے والوں کو زبردستی علاقے سے نکالا جارہا ہے۔
“You can’t celebrate Christmas here.” ❌⚠️
A group of caste Hindus misbehaved and threatened women and children over wearing Santa Claus hats in New Delhi.
Just, imagine if Western countries started treating caste Hindus the same way.
These fanatic goons are insulting INDIA. pic.twitter.com/QGPz3scUYU
— Suraj Kumar Bauddh (@SurajKrBauddh) December 23, 2025

