بھارتی اخبار ’دی ہندو‘ میں شائع ہونے والی تازہ رپورٹ میں اعتراف کیا گیا ہے کہ پاکستان نے مغربی ایشیا میں اپنی اہمیت اور اعتماد دوبارہ قائم کر لیا ہے، جو علاقائی اور عالمی سطح پر پاکستان کی خارجہ پالیسی میں نمایاں کامیابی کے طور پر دیکھی جا رہی ہے۔ بھارتی میڈیا کا یہ اعتراف پاکستان کی بڑھتی ہوئی سفارتی کامیابیوں اور فوجی قیادت کی مؤثر پالیسیوں کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکی سکالر مرحوم سٹیفن پی۔ کوہن نے ایک مرتبہ کہا تھا کہ پاکستان اکثر عالمی سطح پر سیاسی کامیابیاں حاصل کرتا ہے کیونکہ وہ اپنی پوزیشن مستحکم رکھنے کے لیے انتہائی خطرات مول لینے سے نہیں ہچکچاتا۔ یہ بات حالیہ سفارتی کامیابیوں میں بھی درست ثابت ہوتی ہے ، جو نہ صرف امریکہ بلکہ کم زیرِ بحث مغربی ایشیا کے ساتھ تعلقات میں بھی نظر آ رہی ہیں، اور اس سب میں پاکستان کے طاقتور آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر کی قیادت کو کلیدی حیثیت حاصل ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کے زیرِ قیادت پاکستان نے اپنی خارجہ پالیسی میں غیر متوقع کامیابیاں حاصل کی ہیں، جن میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے فیلڈ مارشل منیر کو ’میرا پسندیدہ فیلڈ مارشل‘ قرار دینا، پاکستان کی جانب سے ٹرمپ کو نوبل امن انعام کے لیے نامزد کرنا، اور خلیج میں فلسطینی عوام کی حمایت میں واضح موقف اختیار کرنا شامل ہیں۔
’’دی ہندو‘‘ کے مطابق پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان ستمبر 2025 میں طے پانے والا اسٹریٹجک میوچول ڈیفنس ایگریمنٹ (SMDA) بھی پاکستان کے لیے ایک بڑی سفارتی کامیابی ہے۔ رپورٹ کے مطابق خلیجی ممالک، خصوصاً سعودی عرب، کے لیے مستحکم پاکستان فوجی طاقت اور ممکنہ انسانی وسائل کے اعتبار سے اہمیت اختیار کر گیا ہے، جس میں خطے میں امن قائم رکھنے یا عالمی مشنز میں تعاون فراہم کرنا شامل ہے۔
رپورٹ میں یہ بھی نوٹ کیا گیا ہے کہ پاکستان کی موجودہ خارجہ پالیسی میں فوجی قیادت کی مضبوط حکمرانی، وزیراعظم شہباز شریف کے کم عوامی پروفائل اور سفارتی ملاقاتوں میں محتاط رویے نے ایک نیا توازن قائم کیا ہے، جس کے نتیجے میں پاکستان کی عالمی شہرت اور مغربی ایشیا میں اعتماد میں اضافہ ہوا ہے۔