تحریک تحفظ پاکستان نے حکومت سے مذاکرات پر آمادگی ظاہر کردی

تحریک تحفظ پاکستان نے حکومت سے مذاکرات پر آمادگی ظاہر کردی

تحریک تحفظ پاکستان نے حکومت کے ساتھ مذاکرات پر آمادگی ظاہر کر دی ہے۔ اس فیصلے کا اعلان تحریک کے سربراہ محمود خان اچکزئی کی زیر صدارت منعقد ہونے والے اجلاس کے بعد جاری کیے گئے اعلامیے میں کیا گیا۔ اجلاس میں ملک کو درپیش سیاسی اور معاشی بحران پر تفصیلی غور کیا گیا اور موجودہ صورتحال سے نکلنے کے لیے ایک نئے قومی میثاق کو ناگزیر قرار دیا گیا۔

اعلامیے کے مطابق تحریک تحفظ پاکستان نے اپوزیشن کی دو روزہ کانفرنس کو کامیاب قرار دیا اور کہا کہ اس کانفرنس کے ذریعے ملک کو درپیش سنگین مسائل پر سیاسی جماعتوں کے درمیان مشاورت کا مؤثر فورم فراہم ہوا۔ اجلاس کے شرکاء نے اس بات پر اتفاق کیا کہ سیاسی استحکام کے بغیر معاشی بہتری ممکن نہیں، اس لیے تمام فریقین کو قومی مفاد میں مذاکرات کے ذریعے آگے بڑھنا ہوگا۔

تحریک تحفظ پاکستان نے حکومت سے بات چیت کے لیے آمادگی ظاہر کرتے ہوئے واضح کیا کہ مذاکرات کا مقصد سیاسی کشیدگی میں کمی، جمہوری اقدار کا تحفظ اور عوام کو درپیش معاشی مشکلات کا حل تلاش کرنا ہے۔ اجلاس میں اس امر پر زور دیا گیا کہ ملک کو درپیش بحران سے نکلنے کے لیے ایک نئے میثاق کی فوری ضرورت ہے، جس پر تمام اہم سیاسی قوتوں کا اتفاق ہونا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: محمود اچکزئی تحریک انصاف کے سوشل میڈیا پر برس پڑے

اعلامیے میں یہ بھی بتایا گیا کہ تحریک تحفظ پاکستان نے پاکستان سمیت دنیا بھر میں 8 فروری کو یوم سیاہ منانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس دن مختلف ممالک میں احتجاجی سرگرمیوں کے ذریعے عوامی سطح پر موجودہ صورتحال کے خلاف آواز بلند کی جائے گی۔

اجلاس میں ایک اور اہم اعلان کرتے ہوئے تحریک تحفظ پاکستان نے کہا کہ وہ بانی پی ٹی آئی سے نئے میثاق پر دستخط کرانے کی ذمہ داری بھی خود لے گی، تاکہ وسیع تر سیاسی اتفاق رائے کو یقینی بنایا جا سکے۔ قیادت کا کہنا تھا کہ نئے میثاق کے ذریعے سیاسی نظام کو مستحکم بنانے اور جمہوری عمل کو آگے بڑھانے میں مدد ملے گی۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *