تحریک انصاف حکومت کے سابق مشیر شہزاد اکبر کالندن میں خود پر تیزاب پھینکنے کا دعویٰ جھوٹا ثابت ہوا ااور لندن پولیس نے چھ ماہ کی تحقیقات کے بعد شہزاد اکبر کے الزامات کو فالس فلیگ اپریشن قرار دیکر کر تحقیقات بند کر دیں۔
تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کی جانب سے ایک بار پھر جعل سازی اور من گھڑت کہانی گھڑنے کی کوشش سامنے آ گئی ہے۔ آج شہزاد اکبر کی طرف سے یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ برطانیہ میں ایک شخص نے آ کر ان کی ناک پر مسلسل بیس مکے مارے جس کے نتیجے میں ان کی ناک ٹوٹ گئی اور وہ اس وقت ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔ حیران کن پہلو یہ ہے کہ اس نوعیت کی کہانی پہلی مرتبہ نہیں گھڑی گئی۔
تقریباً ڈیڑھ سال قبل بھی شہزاد اکبر نے اسی انداز کی ایک کہانی میڈیا کے مختلف حلقوں میں پھیلائی تھی۔ اس وقت دعویٰ کیا گیا کہ ان کے گھر کے باہر ایک شخص آیا اور ان پر تیزاب پھینک کر فرار ہو گیا۔ یہ ایک ایسا مبینہ تیزاب تھا جس سے نہ ان کے چہرے کو کوئی نقصان پہنچا اور نہ جسم کو، البتہ صرف عینک پر چند نشانات دکھا کر برطانوی پولیس میں باقاعدہ درخواست دے دی گئی۔
برطانوی پولیس نے اس معاملے کی مکمل اور سنجیدہ تحقیقات کیں، مگر تحقیقات کے اختتام پر واضح طور پر کہا گیا کہ تیزاب حملے کے الزام کی کوئی تصدیق نہیں ہو سکی۔ نتیجتاً اس کیس کو بند کر دیا گیا۔
اب تقریباً ڈیڑھ سال بعد، جیسے ہی محسن نقوی کے برطانیہ دورے کی خبریں سامنے آئیں اور یہ اطلاعات گردش کرنے لگیں کہ تحریک انصاف سے وابستہ بعض یوٹیوبرز اور وی لاگرز کی پاکستان واپسی ممکن ہو سکتی ہے، اور حکومت اس حوالے سے سنجیدہ کوششیں کر رہی ہے۔
اسی پس منظر میں شہزاد اکبر ایک نئی کہانی لے کر سامنے آ گئے۔ یہ بات بھی اہم ہے کہ شہزاد اکبر پر ملک ریاض سے مبینہ کرپشن لینے کے الزامات پہلے ہی پاکستان میں زیر سماعت ہیں، اور اس حوالے سے ایک ویڈیو بھی موجود ہے جس میں کرپشن کے پیسے لینے کا اعتراف دکھایا جاتا ہے۔
محسن نقوی کے برطانیہ پہنچنے کے فوراً بعد اب یہ نیا دعویٰ سامنے آنا کہ ایک شخص نے آ کر شہزاد اکبر کی ناک پر مکے مارے، کئی سوالات کو جنم دیتا ہے۔ حیرت انگیز طور پر اس مبینہ حملے کی کوئی ویڈیو فوٹیج موجود نہیں، حالانکہ خود شہزاد اکبر کے بقول ماضی میں ان پر تیزاب حملہ ہو چکا تھا۔
ایسے میں یہ توقع کی جا سکتی تھی کہ ان کے گھر یا اطراف میں سکیورٹی کیمرے نصب ہوں گے تاکہ کسی بھی ممکنہ حملے کی ریکارڈنگ موجود ہو۔ مگر نہ کوئی فوٹیج سامنے آئی، نہ کسی آزاد ذریعے سے اس واقعے کی تصدیق ہو سکی۔
ان تمام حقائق سے یہ تاثر مضبوط ہوتا ہے کہ تحریک انصاف ایک من گھڑت واقعے کی بنیاد پر ایک بیانیہ تشکیل دے رہی ہے، جس کا اصل مقصد صرف یہ ہے کہ برطانیہ میں موجود مفرور یوٹیوبرز اور وی لاگرز کی پاکستان واپسی کو روکا جا سکے، اور خود کو مبینہ طور پر مظلوم ظاہر کر کے قانونی کارروائی سے بچنے کی کوشش کی جائے۔