ملک میں ہفتہ وار بنیادوں پر مہنگائی کی شرح میں معمولی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ ایک ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں 0.09 فیصد کمی ہوئی، جبکہ سالانہ بنیادوں پر مہنگائی کی مجموعی شرح کم ہو کر 2.83 فیصد تک آ گئی ہے۔ یہ تفصیلات ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کی گئی ہفتہ وار مہنگائی رپورٹ میں سامنے آئی ہیں۔
ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق حالیہ ہفتے کے دوران مجموعی طور پر اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں ملا جلا رجحان دیکھنے میں آیا۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایک ہفتے کے دوران 13 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، 11 اشیاء کی قیمتیں کم ہوئیں، جبکہ 27 اشیاء کی قیمتیں بغیر کسی تبدیلی کے مستحکم رہیں۔
اعداد و شمار کے مطابق حالیہ ہفتے میں بعض غذائی اشیاء کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا۔ پسی ہوئی مرچ کی قیمت میں 6.26 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جبکہ چکن 5.29 فیصد اور کیلے 2.46 فیصد مہنگے ہوئے۔ اسی طرح ادارہ شماریات کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ لہسن، انڈے، گھی اور مٹن کی قیمتوں میں بھی اضافہ دیکھنے میں آیا، جس کے باعث صارفین پر اضافی مالی دباؤ پڑا۔
رپورٹ کے مطابق بجلی کے نرخوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ پہلی سہ ماہی کے بجلی چارجز میں 1.67 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جس کے بعد بجلی کی فی یونٹ قیمت 6 روپے سے بڑھ کر 6 روپے 10 پیسے ہو گئی۔ بجلی کے نرخوں میں اس اضافے کا اثر مجموعی مہنگائی کے اشاریے پر بھی دیکھا گیا۔
دوسری جانب بعض اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں نمایاں کمی بھی سامنے آئی۔ رپورٹ کے مطابق حالیہ ہفتے کے دوران آلو کی قیمت میں 10.37 فیصد، ٹماٹر کی قیمت میں 9.64 فیصد، چینی میں 4.22 فیصد، دال چنا میں 1.76 فیصد اور پیاز کی قیمت میں 7.43 فیصد تک کمی ریکارڈ کی گئی۔ اس کے علاوہ ایل پی جی، دال مسور اور گڑ کی قیمتوں میں بھی کمی دیکھی گئی، جس سے صارفین کو کسی حد تک ریلیف ملا۔
ادارہ شماریات کی ہفتہ وار رپورٹ کے مطابق مجموعی طور پر مہنگائی کی رفتار میں معمولی کمی کے باوجود اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ جاری ہے، جس سے واضح ہوتا ہے کہ صارفین کو بعض اشیاء میں ریلیف جبکہ بعض میں اضافی اخراجات کا سامنا ہے۔