پنجاب حکومت نے صوبے کے کم آمدن طبقے کو باعزت اور معیاری رہائش فراہم کرنے کے لیے ایک نیا اور وسیع ہاؤسنگ منصوبہ متعارف کرا دیا ہے۔
اس منصوبے کا بنیادی مقصد اُن افراد اور خاندانوں کو سستی رہائش فراہم کرنا ہے جو طویل عرصے سے اپنے ذاتی گھر کے خواب کی تکمیل کے منتظر ہیں۔ حکومت کا کہنا ہے کہ یہ اقدام عوامی فلاح کے وژن کے تحت اٹھایا گیا ہے تاکہ رہائشی مسائل میں کمی لائی جا سکے۔
حکومتی ذرائع کے مطابق اس منصوبے کے تحت تعمیر کیے جانے والے مکانات کم لاگت، آسان اقساط اور جدید بنیادی سہولیات سے مزین ہوں گے، تاکہ کم آمدن والے خاندان بھی مالی دباؤ کے بغیر ان گھروں کے مالک بن سکیں۔ حکام نے بتایا ہے کہ سرکاری زمین پر اڑھائی سے تین مرلہ رقبے پر 37 ہزار سے زائد مکانات تعمیر کیے جائیں گے، جو ایک بڑے عوامی ہاؤسنگ اقدام کی عکاسی کرتا ہے۔
یہ منصوبہ پنجاب کے مختلف اضلاع میں نافذ کیا جائے گا تاکہ زیادہ سے زیادہ شہری اس سہولت سے فائدہ اٹھا سکیں۔ اس حوالے سے بتایا گیا ہے کہ لاہور، گوجرانوالہ، فیصل آباد، ملتان، سیالکوٹ، لیہ، خانیوال سمیت پنجاب کے مجموعی طور پر 25 اضلاع کے شہری اس منصوبے سے مستفید ہوں گے۔ اس جغرافیائی تقسیم کا مقصد دیہی اور شہری دونوں علاقوں میں رہائشی سہولتوں کی فراہمی کو یقینی بنانا ہے۔
پنجاب افورڈیبل ہاؤسنگ پراجیکٹ کے ڈائریکٹر عمران علی سلطان نے وزیرِ ہاؤسنگ بلال یاسین کو منصوبے کے مختلف پہلوؤں پر تفصیلی بریفنگ دی۔ بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ اس منصوبے کے تحت ورلڈ بینک کے تعاون سے پنجاب کے 25 اضلاع میں 35 مختلف مقامات پر گھروں کی تعمیر کا آغاز کیا جائے گا۔ حکام کے مطابق آئندہ تین ماہ کے دوران سرکاری زمین پر نجی شعبے کی شراکت سے تعمیراتی سرگرمیوں کا باقاعدہ آغاز کر دیا جائے گا۔
اس موقع پر وزیرِ ہاؤسنگ بلال یاسین نے کہا کہ صوبائی حکومت کی اولین ترجیح کم آمدن افراد کو محفوظ، معیاری اور باعزت رہائش فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہاؤسنگ منصوبہ نہ صرف رہائشی مسائل کو کم کرنے میں مدد دے گا بلکہ عوام کے معیارِ زندگی کو بہتر بنانے میں بھی اہم کردار ادا کرے گا۔ وزیرِ ہاؤسنگ کا مزید کہنا تھا کہ حکومت اس منصوبے کی شفاف اور بروقت تکمیل کو یقینی بنائے گی تاکہ زیادہ سے زیادہ مستحق خاندان اس سہولت سے فائدہ اٹھا سکیں۔