پی ٹی آئی رہنما علی محمد خان نے شیر افضل مروت کو ایک اور موقع دینے کا مطالبہ کر دیا۔
عمران خان کے شیر افضل مروت سے متعلق بیان کے بعد سینئر پی ٹی آئی رہنما علی محمد خان بھی میدان میں آگئے۔ انہوں نے ایکس (ٹویٹر)پر ایک ٹویٹ کیا کہ بڑے بھائی شیر افضل مروت نے مشکل وقت میں پارٹی کا ساتھ دیا ہے ۔ پارٹی عہدہ داران سے درخواست ہے کہ اگر ان سے کوئی غلطی سرزد ہوئی بھی ہے تو غلطی کو درگزر کر کے پارٹی کی خدمت کا موقع دیا جائے،شیرافضل دلیر آدمی ہیں اور دلیر آدمی کی قدر کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ شیرافضل مروت صاحب سے بھی درخواست ہے کہ پارٹی ڈسپلن کا خیال رکھیں۔
مزید پڑھیں: عمران خان کے فیصلے کا احترام کروں گا، شیر افضل مروت
اس سے قبل عمران خان نے اڈیالہ جیل میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھاکہ شیر افضل مروت کو کئی مرتبہ سمجھایا کہ پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی نہ کرے ، وہ ہر دوسرے دن کسی نہ کسی پارٹی لیڈر پر چڑھائی کر دیتا تھا۔ان کا کہنا ہے کہ سعودی وفد کے دورہ کے موقع پر شیر افضل مروت نے متنازعہ بیان دیا۔ بانی پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ شیر افضل مروت نے پارٹی کے لیے بہت کام کیا ہے، لیکن انہیں پارٹی پالیسی کی بار بار خلاف ورزی نہیں کرنی چاہیے تھی، وہ اب بھی پارٹی پالیسی کے مطابق چلے تو کوئی ایشو نہیں ہے۔ اس موقع پر صحافی نے عمران خان سے سوال کیا کہ کیا آپ شیرافضل مروت کو ملاقات کے لیے بلائیں گے؟ جس پر بانی پی ٹی آئی سوال کا جواب دیے بغیر چلے گئے۔
واضح رہے کہ شیر افضل مروت گزشتہ ہفتے دو بار عمران خان سے ملاقات کر نے اڈیالہ جیل پہنچے تاہم انہیں ملاقات کیلئے اندر نہیں جانے دیا گیا۔ بعد ازاں معلوم ہوا کہ عمران خان نے خود شیر افضل مروت سے ملاقات کرنے سے انکار کر دیا ہے۔عمران خان کی ناراضگی کی وجہ شیر افضل مروت کا آئے روز پارٹی رہنمائوں کیخلاف بیانات دینا اورسعودی وزیر کی پاکستان آمد کے موقع پر سعودی عرب سے متعلق متنازعہ بیانات دینا بتائی گئی۔شیر افضل مروت کو پی ٹی آئی کی کور و سیاسی کمیٹی سے بھی نکال دیا گیا۔ تاہم شیر افضل مروت نے اس معاملے پر میڈیا میں کوئی بیان دینے سے انکار کیا اور کہا کہ وہ عمران خان کے فیصلے کا احترام کرتے ہیں۔

