خیبر پختونخوا: پرندوں کا شکار غیر قانونی طریقے سے جاری

خیبر پختونخوا: پرندوں کا شکار غیر قانونی طریقے سے جاری

پشاور(سید ذیشان)خیبرپختونخوا میں تمام تر اقدامات کے باوجود بھی مختلف جانوروں اور پرندوں کو محفوظ نہیں بنایا جاسکا ہے۔

صوبے میں اب بھی جانوروں کا غیر قانونی شکار کیا جاتا ہے یا اسے منتقل کیا جاتا ہے یہی وجہ ہے کہ صرف ایک سال کے دوران ہزاروں کیسز سامنے آگئے ہے.دستاویز کے مطابق خیبرپختونخوا میں صرف سال 2024-2023 کے دوران اب تک محکمہ وائلڈ لائف ایکٹ 2015 کی 4 ہزار 610 خلاف ورزیاں سامنے آئی ہے۔

محکمہ وائلڈ لائف ایکٹ 2015 کی سب سے زیادہ خلاف ورزی ڈی آئی خان میں کی جاتی ہے ،ذرائع کے مطابق سب سے زیادہ جانور اور پرندے ڈی آئی خان میں غیر محفوظ ہے جس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ ڈی آئی خان میں ایک سال کے دوران 9 سو 99 کیسز رپورٹ ہوئی ہے ،دستاویز کے مطابق خیبرپختونخوا میں دوسرے نمبر پر جانور اور پرندے کوہاٹ میں غیر محفوظ ہے جہاں 4 سو 97 کیسز سامنے آئے ہیں۔

اسی طرح بنوں میں 395،نوشہرہ میں 3 سو 33 خلاف ورزیاں ہوئی،پشاور میں 314،مردان میں 306،سوات میں 206 کیسز رپورٹ ہوئی ہے،ہری پور 114،باجوڑ 139،اورکزئی 158،وزیرستان میں 300 خلاف ورزیاں رپورٹ ہوئی ہے۔

حکام کے مطابق صوبے کے مختلف اضلاع میں خلاف ورزیوں پر بھاری جرمانے بھی عائد کی گئی ہے۔محکمہ وائلڈ لائف حکام کے مطابق مختلف اضلاع میں خلاف ورزیوں پر 2 کروڑ،68 لاکھ 96 ہزار 945 روپے کے جرمانے عائد کیے گئے ہیں۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *