وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ملک کے روشن مستقبل کے لیے بچوں کی بہترین نشوونما ضروری ہے۔
تفصیلات کے مطابق انہوں نے کہا کہ بچوں کی نشو ونما میں کمی پر قابو پانے کے لیےصوبوں کےساتھ مل کر قومی سطح پر پروگرام شروع کریں گے ۔ بچے پاکستان کے مستقبل کا اثاثہ ہیں ۔ وزیراعظم شہباز شریف نے موذی امراض سے بچاؤ، بہبو د آبادی اور صحت کے مسائل کے حل کے لیے ایک جامع منصوبے کے اجراء کا فیصلہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پاکستان کے روشن مستقبل کے لیے بچوں کی بہترین نشوونما انتہائی ضروری ہے، انہوں نے کہا کہ بچوں کی بہترین نشوونما کے لیے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٹھائیں گے ۔ انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ صوبائی حکومتوں کو پروگرام کے حوالے سے مشاورت میں شامل کیا جائے، موذی امراض کے سدباب اور ان کے پھیلاؤ کو کنٹرول کرنے کے لیے جامع پلان مرتب کیا جائے ، ملک میں آبادی میں تیزی سے ہونے والے اضافے کو کنٹرول کرنے کیلئے بھی ایک لائحہ عمل تشکیل دیا جائے ۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ قوم کے بہتر مستقبل اور قومی ترقی کے لئے سٹنٹنگ کے سدباب کی ملک گیر آگاہی مہم انتہائی ضروری ہے۔
وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری ہونے والی پریس ریلیز کے مطابق شہباز شریف کی زیر صدارت عالمی ماہرین کا بچوں کی نشوونما میں کمی کے سدباب کے لیے اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا ۔ وزیراعظم نے اجلاس میں شریک بین الاقوامی اداروں کے نمائندوں اور ماہرین کا شکریہ ادا کیا۔ اجلاس میں وزیراعظم کو ورلڈ بینک کی طرف سے پاکستان میں بچوں کی نشوونما کے حوالے سے اعداد و شمار پر مفصل رپورٹ پیش کی گئی اجلاس کو بتایا گیا کہ پاکستان میں بچوں کی ایک بڑی تعداد کو نشوونما کی کمی کا خطرہ لاحق ہے۔ یہاں بنیادی صحت کی ناکافی سہولیات، ضروری غذائی اجزاءکی کمی، آلودہ پانی کا استعمال، ناکافی صفائی ستھرائی اور نشوونما کے حوالے سے آگاہی نہ ہونا بچوں کی نشوونما میں کمی کی بڑی وجوہات ہیں ۔ اجلاس کو ان وجوہات کے سد باب کیلئے تجاویز سے بھی آگاہ کیا گیا ۔
علاوہ ازیں اجلاس کو ٹی بی، ہیپاٹائیٹس، ذیابیطس اور دیگر موذی بیماریوں کے حوالے سے بھی پاکستان کے اعداد و شمار پیش کئے گئے اور ان کو روکنے کے لئے تجاویز پیش کی گئیں ۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے متعلقہ حکام کو فوری طور قومی سطح پر اس حوالے سے ایک جامع منصوبہ بنا کر پیش کرنے کی ہدایت کی۔ اجلاس میں وفاقی وزراءاحسن اقبال، احد خان چیمہ، ملک مختار احمد بھرت، جہانزیب خان، متعلقہ اعلیٰ سرکاری حکام، ورلڈ بینک کے کنٹری ڈائیریکٹر ، یونیسیف کے پاکستان میں نمائندے عبداللہ فاضل،عالمی غذائی پروگرام کے پاکستان میں نمائندے کوکو اوشییامہ اور دیگر بین الاقوامی شہرت یافتہ ماہرین شریک ہوئے۔ اجلاس میں چاروں صوبوں کے چیف سیکرٹریوں ،ڈاکٹر ذوالفقار علی بھٹہ، ڈاکٹر ساجد صوفی، ڈاکٹر اعجاز نبی اور متعلقہ شعبے سے تعلق رکھنے والے عالمی شہرت یافتہ ماہرین نے وڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔