نواز شریف ہی ملک کے مسائل حل کر سکتے ہیں ، وزیر اعظم

نواز شریف ہی ملک کے مسائل حل کر سکتے ہیں ، وزیر اعظم

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ نواز شریف ہی ملک کے مسائل حل اور ملک میں یکجہتی لا سکتے ہیں ۔ سیاسی پارٹیاں نواز شریف سےمل کر چلیں۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کی سینٹرل ورکنگ کمیٹی کا اجلاس وزیر اعظم کی زیر صدارت منعقد ہواجس میں فیصلہ کیا گیا کہ شہبازشریف 28 مئی تک پارٹی کے قائم مقام صدر رہیں گے۔ 28 مئی کو ہی مسلم لیگ (ن) کے جنرل کونسل کے اجلاس میں سابق وزیراعظم نوازشریف کو دوبارہ پارٹی صدارت سونپ دی جائے گی۔ شہباز شریف کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ نواز شریف کو صدارت سے الگ کر کے ظلم کیا گیا تھا ، ان کا کہناتھا کہ پاکستان مسلم لیگ ن کی صدارت کی امانت نوازشریف کو لوٹانا میرے لئے اطمینان کا باعث ہو گا۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ نوازشریف کے خلاف کی گئی سازش نے ملک کی جڑوں کو ہلا کر رکھ دیا ، اس وقت مہنگائی اور قرضوں سمیت ملکی معیشت کے مسائل پہاڑ جیسے ہیں۔ یاد رہے کہ چند روز قبل شہباز شریف نے مسلم لیگ ن کی صدارت سے استعفیٰ د ے دیا تھا جبکہ کچھ عرصہ قبل ہی ن لیگ پنجاب نے نواز شریف کو پارٹی کی صدارت کی ذمہ داریاں سنبھالنے کی تجویز پیش کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ جلا وطنی کے دور میں بیگم کلثوم نواز نے جس بہادری سے تحریک چلائی وہ قابل تحسین ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ 1999 میں قائد ن لیگ کو ہتھکڑیاں لگائی گئیں، ان پرظلم کے پہاڑ توڑے گئے، کسی نے اگر پاکستان میں ترقیاتی کام کیے تو وہ صرف نواز شریف ہیں۔ نواز شریف کی خدمات کو قوم کبھی نہیں بھلا سکتی، قائد ن لیگ کی قیادت میں ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ کیا گیا، قائد ن لیگ نے کراچی کا امن بحال کیا، بدلے میں ان کے ساتھ ظلم و زیادتی کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے تحمل، بردباری اورصبر سے مشکلات کا ڈٹ کر مقابلہ کیا، انہوں نے کہا کہ مشکل وقت میں نواز شریف کا ساتھ د ینے والوں کو سلام کرتا ہوں، ریکارڈ پر ہے میں نے نواز شریف کو وزارت عظمیٰ کا عہدہ سنبھالنے کی درخواست کی تھی، نواز شریف نے مجھے وزیراعظم بننے کی ہدایت کی، ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف سے بہتر کوئی شخص نہیں جو پارٹی کو مزید مستحکم کرے، میں آپ کا ورکر بن کر آپ کے ساتھ کام کروں گا۔ شہباز شریف نے مزید کہا کہ نواز شریف کی قیادت میں ہم ملک کو بحران سے نکالیں گے، ہمیں اپنے دیرینہ اور وفادار ساتھیوں کو کبھی نہیں بھولنا چاہیے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *