عمران خان قومی اسمبلی سے استعفیٰ نہ دیتے تو دوبارہ وزیراعظم بن جاتے، علامہ طاہر اشرفی

عمران خان قومی اسمبلی سے استعفیٰ نہ دیتے تو دوبارہ وزیراعظم بن جاتے، علامہ طاہر اشرفی

عمران خان اگر قومی اسمبلی سے مستعفی ہونے کی غلطی نہ کرتے تو دوبار ہ وزیراعظم بن جاتے، علامہ طاہر اشرفی نے دعویٰ کر دیا۔

چیئرمین پاکستان علما کونسل علامہ طاہر اشرفی کا ایک انٹرویو میں کہنا تھا کہ میں گارنٹی سے کہتا ہوں اگر عمران خان اسمبلی نہ چھوڑتے تو وہ دوبارہ وزیراعظم بن جاتے۔ جنرل باجوہ کہتے ہیں اگر سچ بول دیا تو یہ سب منہ چھپاتے پھریں گے۔علامہ طاہر اشرفی نےبتایا کہ عمران خان کو ادارے کی جانب سے ناراض ارکان کی فہرست دی گئی اور کہاگیا کہ ان کو راضی کر لیں۔ ان میں سے 12ارکان مجھ سے بھی رابطے میں تھے، جو صرف عمران خان سے ملنے پر ناراض تھے۔عمران خان خان ان کو بُلا کر راضی کر سکتے تھے ، وہ ایم کیو ایم کے پاس گئے تو وہاں جاکر بھی بات نہیں کی ، عمران خان اپنی غلطی بھی تسلیم کریں۔

مزید پڑھیں: آزادی مارچ کیس، عمران خان سمیت دیگر رہنما بری

علامہ طاہر اشرفی نے انکشاف کیا کہ عمران خان کو جنرل باجوہ نے کہا تھا کہ صرف 3ووٹوں کا فرق ہے مستعفی نہ ہوںلیکن بانی پی ٹی آئی غلط معلومات پر مفروضہ بنا چکے تھے کہ جنرل باجوہ ان کیخلاف ہیں۔ علامہ طاہر اشرفی نے کہا کہ عمران خان اگر خود پر قابو رکھتے تو آج یہ نوبت نہ آتی۔ میں نے جب عمران خان سے بات کرنے کا کہا تو انہوں نے جواب دیا کہ جنرل باجوہ ، شہباز شریف سے مل گیا ہے۔ عمران خان کا مستعفی ہونے سے تین روز قبل ہی کہہ دیا تھا کہ اگر فوج آپ کیخلاف ہوتی تو میں آپکے پاس نہ ہوتا۔ گارنٹی سے کہتا ہوں کہ اگر عمران خان اسمبلی نہ چھوڑتے تودوبارہ وزیراعظم بن جاتے۔ان کی حکومت کسی نے نہیں بلکہ نہوں نے خود گرائی تھی۔

مزید پڑھیں: کروڑوں روپے گھپلا، پی ٹی آئی کا ایک اور سکینڈل منظر عام پر آگیا

علامہ طاہر اشرفی کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف میں اب بھی کچھ لوگ مذاکرات کے حامی ہیں لیکن اس کیلئے انہیں اپنی انا قربان کرنا ہوگی۔ میں پاکستان کیلئے سب کے پائوں پکڑنے کو تیار ہوں لیکن عمران خان کا ضامن کون ہوگا؟ صدر عارف علوی نے بھی کوشش کی تھی لیکن وہاں بھی عمران خان کے ضامن کی بات ہوئی تھی۔ کیا دنیا میں کوئی ہے جو عمران خان کا ضامن بن سکے؟۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *