خاور مانیکا پر حملہ کرنے پر پی ٹی آئی کے وکلاء کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں بشریٰ بی بی کے سابق شوہر خاور مانیکا پر حملہ کرنے پر تحریک انصاف کے وکلا کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت سرکار کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا گیا۔ایف آئی آر کے مطابق خاور مانیکا کو 20 سے 25 افراد نے مارا ، دھکا دیا اور حملہ کیا جن میں ایڈووکیٹ عثمان ریاض، مرزا عاصم، ظہیر بشیر اور انصار کیانی شامل ہیں۔ وکلاء نے مبینہ طور پر عدالتی فیصلوں پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی، نعرے لگائے اور خاور مانیکا کو جان سے مارنے کی دھمکی دی۔
یہ بھی پڑھیں: بانی پی ٹی آئی 9 مئی کے مزید دو مقدمات میں بری
ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ فتیح اللہ کی قیادت میں وکلاء نے خاور مانیکا پر حملہ کیا، انہیں گھونسا مارا اور انہیں بالوں سے گھسیٹا۔ جب افسر ارشد اور وحید نے مداخلت کرنے کی کوشش کی تو انہیں مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا اور فتیح اللہ نے مبینہ طور پر کانسٹیبل خالد سے اسلحہ چھین لیا اور اس کی وردی پھاڑ دی۔یہ مقدمہ انسداد دہشت گردی ایکٹ کی دفعات کے تحت درج کیا گیا ہے، جس میں دہشت گردی، اقدام قتل، حملہ اور دھمکیوں کے الزامات شامل ہیں