پاکستان تحریک انصاف کی قانونی ٹیم نے نعیم حیدر پنجوتھہ، علی اعجاز بٹر، عثمان ریاض گِل اور مرزا عاصم بیگ سمیت دیگر کے خلاف دہشت گردی کے جھوٹے مقدمےکو بےبنیاد اور من گھڑت قرار دیکر اسے یکسر مسترد کر دیا ۔
تفصیلات کے مطابق ترجمان پاکستان تحریک انصاف کے مطابق قانونی ٹیم کے اراکین نے خاور مانیکا پر حملے ہونے والے حملے میں جھوٹے پرچے میں دہشت گردی کی دفعات کی شمولیت کی بھی شدید مذمت کی اور کہا کہ خاور مانیکا پر حملے سے ہمارا کوئی تعلق نہیں، بانی پاکستان تحریک انصاف اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف عدت جیسا بے ہودہ پرچہ بنوانےوالے شرپسند عناصر ریاستی مشینری کے ذریعے قانون کی دھجیاں اڑا رہے ہیں، ایک بےغیرت، بے حمیت اور اخلاق و کردار سے محروم کٹھ پتلی کے ذریعے عدالت میں غلاظت کی بھرمار کروانے والوں کا مکروہ منصوبہ کل خاک میں ملایا گیا، ترجمان کا کہنا تھا کہ مجرم سرکارکے غنڈوں نےاپنی ناکامی پر اس جیسے مقدمے پربیہودگی کی۔
مجرم سرکار کے کہنے پر مرکزی سیکرٹری اطلاعات پی ٹی آئی رؤف حسن کی شہ رگ دن دیہاڑے کاٹنے کی کوشش کی گئی ۔ وفاقی پولیس نے مناسب مقدمہ قائم کیا نہ اب تک کسی ملزم کو پکڑا جا سکا ۔ پنجاب سے لائے گئے ایک بےشرم آئی جی کے ذریعے مجرم وزیرداخلہ محسن نقوی پاکستان تحریک انصاف کو قانون کی دھجیاں اڑا کر سیاسی انتقام کا نشانہ بنا رہا ہے، قانونی ٹیم کے نہایت محنتی، پیشہ ور اور قانون کا احترام کرنے والے اراکین کے خلاف اس بیہودہ مقدمے کو مسترد کرتے ہیں، عدالت اس مقدمے کو فوری طور پر خارج کرے اور آئی جی اسلام آباد اور اس کے جھوٹے، بدمعاش اور شرانگیز اہلکاروں کو قانون کے کٹہرے میں کھڑا کرے تاکہ آئندہ کوئی کسی کے خلاف ایسے جھوٹے مقدمے کا اندراج کروانے سے قبل اپنے سو با ر سوچے۔