دریائے زرد کے پرندے خوشحال کیوں؟

دریائے زرد کے پرندے خوشحال کیوں؟

چین کے شہر دونگ ینگ میں پرندوں کی مختلف اقسام کے افزائش اور تحفظ کے لیے دریائے زرد کے پرانی گزر گاہ پر ایک بید کے درختوں کا جنگل اگایا گیا ہے۔

دونگ ینگ (رضا خان) چین کے صوبے شندونگ کے شہر دونگ ینگ میں دریائے زرد کی پرانی گزرگاہ کے ساتھ ہنس اور بطخ کی مختلف اقسام کی افزائش اور تحفظ کے لیے بتیس ہیکٹر پر محیط بید کا ایک جنگل اگایا ہے۔ یہاں پر ہنس اور بطخ کی مختلف اقسام کے پرندوں کو پانی میں تیرتے دیکھا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ مور بھی اس جنگل کی زینت ہیں۔ سیاحوں کو اس جنگل میں پرندوں کے نظاروں سے لطف اندوز ہونے کے لیے پانی کے اوپر آٹھ سو میٹر طویل لکڑی سے ایک گزرگاہ بھی تعمیر کی گئی ہے۔اس گزرگاہ سے گزرتے ہوئے سیاح پرندوں کو پانی میں اٹھکیلیاں کرتے دیکھتے ہیں اور تصاویر بناتے ہیں۔ بید کے اس جنگل کے قریب ہی پرندوں کا پارک اور مانیٹرنگ سائٹ بنائی گئی ہے۔ اس سائٹ میں سارس، بگلہ، ہنس اور بطخوں کی مختلف اقسام کی افزائش اور تحفظ کے لیے انتظامات کیے گئے ہیں۔

صحافیوں کے ایک وفد کو مقامی حکام کی جانب سے بتایا گیا کہ یہاں پر پرندوں کو قدرتی ماحول کی فراہمی کے ساتھ ساتھ خوراک اور طبی ضروریات بھی مہیا کی جاتی ہیں۔ مقامی حکام کے مطابق دریائے زرد کی پرانی گزرگاہ کو یلو ریور ڈیلٹا نیشنل جیو پارک کے نام سے پرندوں کی آماجگاہ کے طور پر محفوظ کیا گیا۔ اس علاقے کو پرندوں کا بین الاقوامی ایئرپورٹ بھی کہا جاتا ہے۔ ہر سال یہاں دنیا بھر سے 373 اقسام کے پرندے دونگ یینگ شہر کے اس علاقے میں آتے ہیں جہاں انہیں قدرتی مسکن میسر ہوتا ہے۔ ان پرندوں میں کئی نایاب اقسام کے پرندے بھی شامل ہوتے ہیں۔ دونگ ینگ میں درائے زرد کا ڈیلٹا ان پرندوں کو نسل کشی کے لیے بھی موزوں آب و ہوا فراہم کرتا ہے۔ پرندوں کا مسکن یہ علاقہ پرندوں سے دلچسپی رکھنے والے سیاحوں کے لیے بھی بہترین جگہ ہے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *